آئی لینڈ ڈویلپمنٹ آرڈیننس آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے – ڈاکٹر اسحاق بلوچ

501

نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹراسحاق بلوچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان آئی لینڈ ڈویلپمنٹ آرڈیننس آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے، پاکستان کے دستور کے آرٹیکل ایک میں صوبوں کی حدود اور سرحدات کی تعین کی گئی ہے اور اسی طرح آئین کی دیگر شقوں میں بھی صوبوں کی حدبندی اور حدود کی تعین کی گئی ہے اس قسم کے آرڈیننس کا مقصد صرف یہ ہے کہ بالخصوص بلوچستان اور سندھ کے علاقوں کو اسپیشل اتھارٹی اور زون کے ذریعے وفاق کی تحویل میں دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس کی شروعات سندھ میں دو جزیروں کو آرڈیننس کے ذریعے وفاق کے حوالے کئے گئے ہیں لیکن دراصل ان کے مستقبل کے منصوبے میں گوادر شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر پاکستان آئین کا محافظ ہوتا ہے لیکن بدقسمتی سے وہ خود آئین کی بالادستی اور حیثیت کو کمزور کررہے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ بلوچستان کی سیاسی قیادت بلخصوص قوم پرست، جمہوریت پسند قوتیں متحد ہوکر اس قسم کے غیر آئینی اقدامات کے خلاف جدوجہد کریں۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی نے پورے ملک میں پریس کلبوں کے سامنے احتجاج کیا۔ ہماری جماعت سندھ کے قوم پرست جمہوریت پسند قوتوں کے ساتھ اس غیرآئینی عمل کے خلاف بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ موجودہ حکمرانوں کے ناقص اور غیر دانشمندانہ فیصلوں کی وجہ سے اس وقت ملک شدید سیاسی، انتظامی، معاشی بحران کا شکارہے اور ان ناعاقبت اندیش پالیسیوں کی وجہ سے دنیا میں تنہائی کا شکار ہے ان میں تمام مسائل اور مشکلات کو ختم کرنے کی بجائے اب صوبوں کے آئینی حدود کو چھورہے ہیں جو کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے کیونکہ 18 ویں ترمیم کے بعد وفاق صرف اسلام آباد تک محدود ہے اگر کسی اچھے مقصد اور ترقی کیلئے زمین کی ضرورت ہو تو وہ صوبوں سے درخواست کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں پی ڈی ایم کی قیادت اور شامل جماعتیں اس کی مخالفت کرے اور اپنے اعلامیہ میں اس کے خلاف آواز بلند کریں۔