بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں جسٹس فار شاہینہ شاہین کمیٹی کے زیر اہتمام انصاف کی عدم فراہمی کے خلاف پبلک لائبریری سے شہید فدا چوک تک آج ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر مقتول صحافی شاہینہ کو انصاف فراہم کرنے کے نعرے درج تھے۔
شاہینہ کے اہل خانہ سمیت آل پارٹیز کیچ، ایچ آر سی پی، بی ایس او اور مختلف سماجی اداروں سے وابسطہ کارکنوں نے اس احتجاجی ریلی میں شرکت کی۔
ریلی کے شرکاء کالج روڈ سے تھرما میٹر چوک تک آئے اور یہاں سے شہید فدا چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرہ سے ایچ آر سی پی کے ریجنل کوآرڈی نیٹر پروفیسر غنی پرواز سمیت دیگر مقررین نے مقتول صحافی شاہینہ کے قتل کو دو ہفتے گزرنے کے باوجود قاتل کی عدم گرفتاری پر ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے کردار پر شدید تنقید کی۔
مقررین کا کہنا تھا کہ پولیس جانبداری کا مظاہرہ کر کے ملزم کو بچا رہی ہے۔
ریلی میں شریک شرکاء نے بھی کیچ انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قاتل کو بااثر اداروں کا دست شفقت کی وجہ سے پولیس گرفتار کرنے سے کترا رہی ہے۔
واضح رہے کہ شاہینہ شاہین کی قتل کے خلاف بلوچستان کے مختلف علاقوں میں احتجاج جاری ہیں۔
جبکہ بلوچ کمیونٹی نیدر لینڈ نے بھی احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
یاد رہے کہ شاہینہ شاہین کو دو ہفتہ قبل تربت میں اسکے شوہر نے مبینہ طور پر قتل کے فرار ہوئے تھے۔
شاہینہ شاہین ایک بلوچ آرٹسٹ، ٹی وی اینکر اور بلوچ خواتین کی پہلی میگزین دزگہار کی ایڈیٹر تھیں۔