کوہلو: گیس کپمنی کی گاڑی نے دو نوجوانوں کو کچل دیا، عوامی احتجاج جاری

429

بلوچستان کے علاقے کوہلو میں بڑے پیمانے پر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جس میں سینکڑوں کی تعداد میں افراد حصہ لے رہے ہیں جبکہ اس دوران سڑکوں پر ٹائر جلاکر انہیں آمد و رفت کے لیے بند کردیا گیا۔

احتجاجی مظاہرہ گذشتہ روز ٹریفک حادثے کے ردعمل میں کیا جارہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز گیس تلاش کرنے والی کمپنی کے گاڑی نے کوہلو شہر کے قریب موٹر سائیکل پر سوار دو نوجوانوں کو کچل دیا جس کے نتیجے میں مالک ولد اسماعیل خان مری موقعے  جانبحق ہوا جبکہ دوسرے نوجوانوں کو شدید زخمی حالت میں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کردیا گیا لیکن وہ جانبر نہیں ہوسکا۔

جانبحق ہونے والے مالک مری کی نمازجنازہ گذشتہ روز اس کے آبائی گاٶں کنل میں ادا کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: گوادر: فوج کی گاڑی نے موٹرسائیکل سوار کو کچل دیا، موٹر سائیکل سوار ہلاک

دوسری جانب حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ کمپنی کے ڈرائیور خالد حسین ولد عثمان سکنہ خیر پور ضلع دادو کو گرفتار کرلیا گیا اور کمپنی کی گاڑی کو بھی تحویل میں لیا جاچکا ہے۔

واقعے کیخلاف عوام کا احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ انتظامیہ کے دعووں کے برعکس مظاہرین جانبحق افراد کے لیے انصاف کا مطالبہ کررہے ہیں۔
گیس کمپنی کی جانب سے تاحال اس حوالے کچھ نہیں کہا گیا ہے۔
خیال رہے رواں مہینے کی 18 تاریخ کو ایک اور واقعہ ڈیرہ بگٹی کے علاقے پیرکوہ میں پیش آیا تھا جہاں او جی ڈی سی کمپنی کے گیٹ نمبر ایک کے سامنے کرنٹ لگنے سے نوجوان فضل بگٹی جانبحق ہوا تھا۔
علاقائی ذرائع کے مطابق بارش کے پانی سے کمپنی کے بچھائے گئے ننگی تاروں میں کرنٹ آگیا تھا، جس سے نوجوان کو کرنٹ لگا۔
متوفی کے لواحقین کے مطابق کئی بارعوامی گزرگاہ پر زمین پر بچھائے گئے ان تاروں کے بارے میں کمپنی حکام کو اطلاع دی گئی لیکن کمپنی کی جانب سے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ متوفی فضل بگٹی کی نعش ضروری کاروائی کے بعد ورثاء کے سپرد کی گئی۔ تاہم حکام نے کمپنی پر لگے الزامات کے حوالے سے اٹھائے جانیوالے اقدامات کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا۔