ڈیرہ مرادجمالی میں 13 سالہ بچے کو پانچ افراد نے مبینہ طور پر زبردستی اجتماعی جنسی ہوس کانشانہ بنادیا۔ پولیس نے فوری کاروائی کرتے ہوئے پانچوں ملزمان کو گرفتار کرکے مزید کاروائی شروع کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈیرہ مرادجمالی کے وارڈ نمبر 17 کے رہائشی تیرہ سالہ بچے کے ساتھ مبینہ طور پر پانچ ملزمان نے زبردستی لے جاکر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
اس حوالے سے ایس ڈی پی ڈیرہ مراد جمالی ملک غازی عبدالغفار سیلاچی نے صحافیوں کو بتایا کہ ڈیرہ مرادجمالی سٹی پولیس تھانہ کے حدود میں پانچ افراد نے ملکر تیرہ سالہ معصوم بچے شکیل احمد ابڑو کو زبردستی جنسی ہوس کا شکار بنانے کے بعد بچے کو کمرے میں بند کرکے زبان بند رکھنے کی دھمکیاں دیتے رہیں۔
بعدازاں بچے گھر پہنچتے ہی پورے واقعہ بیان کیا۔ واقعہ کی خبر ملتے ہی ڈی آئی جی نصیرآباد شہاب عظیم لہڑی، ایس ایس پی نصیر آباد عبدالحئی ،عامر بلوچ نے فوری طور پر ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا جس پر کارروائی کرتے ہوئے پانچوں ملزمان کو گرفتار کرکے جنسی ہوس کا نشانہ بننے والوں معصوم بچے کا میڈیکل کروایا جس میں ڈاکٹروں نے جنسی ذیادتی کی تصدیق کی۔
حکام کا کہنا ہے کہ تیرہ سالہ بچہ میڈیکل سے دوائی خرید کر واپس گھر جارہا تھا کہ ملزمان نے زبردستی پکڑ کر ہوس کا نشانہ بنایا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش جاری ہے۔