حفیظ اللہ کے جبری گمشدگی و قتل میں فوج کو بچایا گیا بلوچ کو مار دیا گیا۔
ان خیالات کا اظہار بلوچ آزادی پسند اور بی ایل ایف کے رہنماء ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک تازہ ترین ٹویٹ میں کیا ۔
بلوچ رہنماء نے دالبندین کے کلی قاسم خان سے چار سال سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں لاپتہ والے حفیظ اللہ بلوچ کی لاش کی برآمدگی کے حوالے سے کہا کہ ننھی سی مقدس نہیں جانتی تھی کہ پاکستانی فوج کو 6.8 ملین روپے کا تاوان ادا کرنے کے بعد بھی اس کے والد حفیظ اللہ مردہ پائے جائیں گے۔
ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے کہا حفیظ اللہ کو بچانے کے لئے خاندان نے سب کچھ بیچ دیا، لیکن فوج نے میجر نوید کو جرم میں سزا کے لئے صرف ایک بیان جاری کیا اور بالآخر فوج کو بچایا گیا اور ایک بلوچ کو مار دیا گیا۔
خیال رہے حفیظ محمد حسنی کو پاکستانی فوج نے دالبندین کلی قاسم سے تیس اگست2016کو لاپتہ کیا تھاجبکہ گذشتہ روز دالبندین سے ساٹھ کلو میٹر دور پل چوٹو کے مقام سے اس کی تین سال پرانی لاش برآمد ہوئی تھی ۔