شاہینہ شاہین : قاتل کی عدم گرفتاری کیخلاف نیدرلینڈز میں احتجاجی مظاہرہ

130

بلوچ کمیونٹی نیدرلینڈز کے زیر اہتمام بلوچ صحافی، آرٹسٹ اور اینکر پرسن شاہینہ شاہین بلوچ سمیت بلوچ خواتین کی قتل کے خلاف ایمسٹرڈم میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرے میں بلوچ سیاسی کارکنان سمیت ادیب و فنکاروں نے بھی شرکت کی اور شاہینہ شاھین سمیت بلوچ خواتین کی بہیمانہ قتل کی سخت مذمت کی۔

مظاہرین کی جانب سے بلوچ خاتون صحافی شاہینہ شاہین کے قتل کو ریاستی عزائم کا شاخسانہ قرار دیکر اسے بلوچ خواتین کی سماجی و سیاسی ترقی سمیت بلوچ آرٹس کا راستہ روکنے کا حربہ قرار دیکر کہا گیا کہ “پاکستان اور اس کے زیرسایہ پلنے والی وہ قوتیں جو بلوچ سماج میں ایک خوف کا ماحول پیدا کرکے بلوچ سماج کو مذہبی جنونیت اور انتہاء پسندی کی جانب دھکیلنا چاہتے ہیں۔”

مظاہرین نے مزید کہا کہ “شاہینہ شاہین، بلوچ خواتین کو فن اور آرٹس کی جانب لانا چاہتی تھیں، اس سلسلے میں انہوں نے کئی ورکشاپ بھی کئے تھے اور مختلف پروجیکٹس پر ان کے کام جاری تھے، وہ بلوچ خواتین کو لکھنے کی بھی ترغیب دیتی تھی۔ دزگہار”میگزین اس حوصلہ مند سلسلے کی ایک کڑی تھی۔”

مظاہرین نے اقوامِ متحدہ انسانی حقوق کمیشن سمیت عالمی عدالت انصاف سے یہ اپیل کی کہ وہ “پاکستان پر دباؤ ڈالیں کہ وہ بلوچستان میں بلوچ قوم پر ظلم و جبر کا سلسلہ ختم کرے ۔”