تنظیم کاری میں ہم آہنگی، باہمی احترام اور اعتماد بنیادی ستون کا درجہ رکھتے ہیں – ڈاکٹر نسیم بلوچ

200

بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ ہفتے کے روز نیدرلینڈ کے شہر ایمنسٹرڈم میں بی این ایم نیدرلینڈ زون کا جنرل باڈی اجلاس بی این ایم ڈائسپورا کمیٹی کے آرگنائزر ڈاکٹر نسیم بلوچ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سابقہ زونل کارکردگی رپورٹ، فنانس رپورٹ، موجودہ حالات پر تبصرہ اور تجاویز ایجنڈا میں زیر بحث رہے۔ آخر میں الیکشن کمیٹی اور نئی کابینہ کا قیام عمل میں لایا گیا۔ نئی کابینہ میں کّیا بلوچ صدر، ولید بلوچ نائب صدر، کہور جان جنرل سیکریٹری، منور بلوچ ڈپٹی سیکریٹری اور آصف بلوچ فنانس سیکریٹری منتخب ہوئے۔

اجلاس سے ڈاکٹر نسیم بلوچ، زونل صدر کیّا بلوچ، واجہ عبدالغنی اور واجہ حسن بلوچ نے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں بیرونی ممالک میں ہمیں مزید منظم اور سرگرم ہونے کی ضرورت ہے کیونکہ بلوچستان میں قابض ریاست نے بلوچوں کی ہر قسم کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی ہے۔ بلوچ قومی آزادی اور بنیادی حقوق کے لئے آواز اٹھانے والوں کو قتل یا اغوا اور لاپتہ کرکے سالوں بعد ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینک دی جاتی ہیں۔ فلاحی اور سماجی سرگرمیاں کرنے والی تنظیمیں بھی پاکستانی فوج کی غیص و غضب سے محفوظ نہیں۔ ایسے میں بیرونی ممالک میں سرگرمی، سفارتکاری، مختلف اداروں سے رابطہ کاری اور بلوچ قومی سوال اور بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو دنیا کے سامنے لاکر انہیں بلوچستان پر جاری قبضہ اور کالونیل حیثیت کو ختم کرنے میں راہیں ہموار کی جانی چاہیئں۔

ڈاکٹر نسیم بلوچ نے کہا کہ اس سفر میں باہمی احترام، ہم آہنگی اور اعتماد بنیادی ستون کا درجہ رکھتے ہیں۔ یہی تین اجزاء ہمیں آپس میں جُڑے رکھنے اور ہمیں اپنے منزل کی جانب بڑھنے میں کارگر ثابت ہوں گی۔ اگر اس اجلاس میں بیٹھے بی این ایم ارکان آپس میں زیادہ دیر اور دور تک ہمسفر ہونا چاہتے ہیں تو ہمیں ان عوامل کا پاس رکھنا ہوگا۔

مقررین نے سوشل میڈیا کے منفی طریقہ استعمال پر کڑی تنقید کی اور زور دیا کہ اس دستیاب میڈیا کو اپنے حق میں استعمال کیلئے مثبت سرگرمیوں اور پارٹی پروگرام کو تقویت دینے کیلئے اپنی توانائی صرف کریں۔ ایسا نہ ہوکہ یہ موثر میڈیم تضاد اور نفاق پیدا کرنے کا سبب بنے۔ بلکہ ہر فورم پر اپنی پارٹی اور پارٹی پالیسیوں کا دفاع کرنا چاہیئے۔ اگر کسی کو تنظیمی پالیسی یا قیادت سے کوئی جائز سیاسی اختلاف ہو تو اسے متعلقہ تنظیمی فورمز پر بحث مباحثہ کیلئے سامنے رکھنا چاہیئے۔

ڈاکٹرنسیم بلوچ نے نئی کابینہ کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ میں قوی امید رکھتا ہوں کہ نئی کابینہ پارٹی پروگرام کے لئے نئے عزم کے ساتھ کام کرے گا اور اس اہم یورپی ملک میں پارٹی فعالیت کے لئے اپنی تمام تر صلاحیتیوں کو بروئے کار لائے گا۔