نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے دن کے حوالے سے کوئٹہ سمیت ضلع بارکھان، ضلع خضدار میں پروگرام منعقد کیئے گئے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ پروگرام کا مقصد اقوام متحدہ کے اس مہم کی حمایت کرنا تھا اور دنیا کو یہ بتانا تھا کہ 1998 میں بلوچستان میں ایٹمی دھماکے کیئے گئے یہ دھماکے بلوچستان میں ایٹمی ہتھیاروں کے تجربہ کی صورت میں کیئے گئے مگر بلوچ قوم اسے حملہ تصور کرتا ہے کیونکہ بلوچ کی بغیر رضامندی کے یہ ایٹمی دھماکے کیئے گئے اور ان دھماکوں کے بعد سے بلوچستان میں مختلف بیماریوں نے جنم لیا جن میں کینسر کے مختلف اقسام، تلسمیا یعنی جسم میں خون کی کمی کی بیماری، جلد کی بیماری، آنکھوں کی بیماری، سانس کی بیماری، اسکے علاوہ ماحولیاتی حوالے سے بھی درختوں میں مختلف بیماریاں پیدا ہوچکی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہزاروں کی تعداد پر مشتمل آبادی اپنے علاقوں سے ہجرت کرچکے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ این ڈی پی یہ سمجھتی ہے کہ ایسے جوہری ہتھیاروں کا خاتمہ بہت ضروری ہے۔ بلوچ قوم دنیا کے اُن قوموں میں سے ہے جس پر ایٹمی دھماکے کر کے ان کے مستقبل کو تاریک کیا جارہا ہے یہ ایک طرح کی نسل کشی ہے۔
مزید کہا گیا کہ این ڈی پی اقوام متحدہ کے ادارے بین الاقوامی جوہری توانائی ایسوسیی ایشن کی کوششوں کی حمایت کرتی ہے کہ ایسے تمام ممالک جو جوہری ہتھیار رکھتے ہیں ان کو اس بات پر پابند کرنا ہے کہ وہ ایٹمی ہتھیاروں کی افزائش کو روک لیں کیونکہ ایٹمی ہتھیار انسانیت کے لیئے بہت بڑا خطرہ ہے۔