کیچ و حب سے دو نوجوان پاکستانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ

171

بلوچستان میں پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ مختلف علاقوں میں تسلسل کے ساتھ جاری و ساری ہے ۔

اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے صنعتی شہر حب چوکی کے علاقے جنگی خان گوٹھ سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں نے ایک گھر پر چھاپہ مار کر کولواہ بلور کے رہائشی نوجوان ماسٹر مختیار علی زباد کو گرفتار کرکے لاپتہ کردیا ۔

جبکہ دوسری جانب کیچ کے علاقے گورکوپ سری کلگ میں بھی پاکستانی فورسز نے ایک گھر پر حملہ کرکے وہاں سے ایک نوجوان آصف ولد میار بلوچ کو اپنے ہمراہ لے گئے جو کہ تاحال لاپتہ ہے ۔

دریں اثناء پنجگور کے علاقوں گچک، سولیر ، پشتکوہ میں گذشتہ چھ دن سے پاکستانی فورسز کا زمینی آپریشن جاری ہے جس میں گھر گھر تلاشی کے علاوہ علاقے میں آمد و رفت کے راستوں کو بھی مکمل طور پر بند کردیا ہے

مذکورہ بالا علاقوں میں جاری آپریشن میں اطلاعات کے مطابق مقامی لوگوں کو پاکستانی فورسز کے ہاتھوں کے جانی و مالی نقصان کے علاوہ کئی لوگ گرفتاری کے بعد لاپتہ بھی ہوچکے ہیں تاہم لاپتہ افراد کے ناموں کی تصدیق علاقے میں مواصلات کی سہولت نہ ہونے کے سبب نہ ہوسکی ۔

خیال رہے بلوچستان میں پاکستان آرمی اور خفیہ اداروں کا اعلانیہ و غیر اعلانیہ آپریشن و چھاپوں کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری ہے جس کے نتیجے میں ایک طرف جہاں ہزاروں لوگ اپنے علاقوں سے نقل مکانی پہ مجبور ہوچکے ہیں وہی سینکڑوں کی تعداد میں لوگ لاپتہ ہونے کے بعد اذیت خانوں میں تشدد کے بعد قتل کئے جاچکے ہیں اور اس کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں تاحال لوگ لاپتہ ہیں ۔

بلوچستان میں لاپتہ افراد کی بازیابی کےلئے گذشتہ ایک دہائی سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے پرامن احتجاج ماما قدیر بلوچ اور نصراللہ بلوچ کی قیادت میں جاری ہے ۔