کوئٹہ: لاپتہ افراد کے لیے احتجاج جاری

68

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4036 دن مکمل ہوگئے۔ خاران سے بی ایس او پجار کے یونٹ سیکرٹری بیبرگ بلوچ، محمد عمر بلوچ، بلال مینگل نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر بلوچ نے اس موقع پرکہا کہ بلوچستان میں ہونیوالے انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں پر یورپی ملکوں نے اپنے تحفظات کا اظہار اور ان کے روک تھام کے لیے کردار ادا کرنے کا تہہ ایک انتہائی مثبت اور نیک شگون ہے۔ دنیا کے کسی بھی کونے میں اگر کسی قوم کے امن اور حقوق سلب کی جاتی ہے تو پھر وہ نا صرف اس قوم کے لیے خطرہ ہے بلکہ یہ پوری دنیا کے امن کے لیے بھی ایک خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ تب تک محفوظ نہیں رہ سکتے ہیں جب تک کہ پوری دنیا میں موجود ہر قوم کو یہ حق برابری کے ساتھ حاصل نہیں ہوتا، اس لیے یہ تمام مہذب اقوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ نا صرف ان واقعات کی مذمت کرے بلکہ ان کے روک تھام کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

ماما قدیر بلوچ کا مزید کہنا ہے کہ یورپی ممالک کے مشکور ہیں کہ انہوں نے بلوچستان میں ہونے والے مظالم پر توجہ دی، ہم اس کے علاوہ دنیا کے تمام مہذب اقوام سے اپیل کرتے ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ وہ بھی بلوچستان میں ہونے والے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے روک تھام میں اپنا فرض ادا کرینگے۔