کوئٹہ: لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے احتجاج جاری

175

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4032 دن مکمل ہوگئے۔ شال سے این ڈی پی کے ثناء بلوچ اور دیگر نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انسانی تاریخ ان عظیم شہداء، جبری طور پر لاپتہ افراد کی دیرینہ جدوجہد سے بھری پڑی ہے جنہوں نے ارتقائی عمل کو تیز تر کرتے ہوئے امن اور سماجی انصاف کے حصول کی خاطر ظلم و بربریت کے خلاف لڑتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ جدوجہد اور قربانیوں کی یہ تاریخ کسی خاص وقت اور خاص خطے تک محدود نہیں ہے بلکہ جب سے انسانی سماج میں طبقات وجود میں آئے ہیں اس وقت سے لیکر آج تک مظلوم کی ظالم کے خلاف اور محکوم کی حاکم کے خلاف پرامن جدوجہد کا تاریخی سلسلہ جاری ہے آج جبکہ مظلوم محکوم قوموں اور طبقات کی ظالم و جابر حکمرانوں کے خلاف جدوجہد دنیا کے کونے کونے میں پوری شدت کے ساتھ جاری ہے، ضروری معلوم ہوتا ہے کہ قیام پاکستان سے لیکر آج تک بلوچستان میں ریاستی جبر و تشدد کا نشانہ بننے والے بلوچ شہداء کے جدوجہد کی تاریخ بیان کی جائے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں فوجی کاروائی کے نتیجے میں ہزاروں لاپتہ افراد شہید کیئے گئے۔ قومی طبقاتی جبر، نابرابری ہوں، یہ سب پاکستانی مخصوص گروہی مفادات کی حامل سامراجی پیٹھو ریاستی مشینری کی تاریک کے سیاہ ترین اوراق ہیں۔