کوئٹہ: لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے احتجاج جاری

120

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4027 دن مکمل ہوگئے۔ نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ڈپٹی آرگنائزر شاہ زیب بلوچ، سینٹرل کمیٹی کے ممبر ثناء بلوچ نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر بلوچ نے اس موقع اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج بلوچ پرامن جدوجہد تمام نشیب و فراز باہمی دوریوں کے باوجود عالمی دنیا میں پزیرائی حاصل کرچکی ہے جو یقیناً شہداء کے لہو، لاپتہ افراد کے لواحقین اور بلوچوں کی پرامن جدوجہد کا ثمر ہے۔

انہوں نے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اسے مزید کس طرح خوبصورت انداز میں یکجا کرکے مضبوط اداروں کی تشکیل یقینی بایا جائے تاکہ سیاسی پرامن جدوجہد کو لاپتہ افراد کی بازیابی کو منزل تک پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے پرامن جدوجہد کو فروغ دیا جاسکے۔

ماما قدیر بلوچ کا کہنا تھا کہ انسان یا ادارے غلطیوں کی اصلاح اور وقت حالات کے ساتھ زمینی تعلق اور دور اندیشی کے ساتھ اپنی مضبوطی کو یقینی بناتے ہیں۔ خاص کر پرامن جدوجہد میں وقت، لمحات، حالات اور واقعات ہمیشہ سیکھنے اور سکھانے کا کام سرانجام دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین نے پاکستان کے در و دیوار کو چھیرتے ہوئے عالمی دنیا اور دیگر اقوام کو اپنی جانب متوجہ کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاستی خفیہ اداروں کے ہاتھوں بلوچوں کا اغواء کا سلسلہ جاری ہے پھر انسانی حقوق کے علمبردار عالمی تنظیمیں گہری نیند میں ہیں۔