بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے مخلتف شہروں سے لاپتہ پانچ بگٹیوں کو پنجاب کے سی ٹی ڈی نے حراست میں قتل کر کے پھنک دیا ہے نہتے لاپتہ بلوچوں کو پاکستانی فوج نے عید سے ایک روز قبل گولیاں مار کر ان کی چھلنی لاشیں پھینک کر بہادری سے دعوے کیے کہ مزاحمت کاروں کو مقابلے میں مارا جو حقیقت کے منافی ہے۔
ترجمان نے کہا ہے کہ پنجاب کے سی ٹی ڈی نے جن افراد کو شہید کیا ہے وہ مخلتف اوقات میں مخلتف شہروں سے خفیہ اداروں نے اغوا کیئے تھے جن کا تمام تر رکارڈ پارٹی کے پاس موجود ہے۔
شیر محمد بگٹی نے سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں قتل ہونے والے افراد کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ دوست محمد بگٹی کو آٹھ مہینے قبل کراچی سے، غلام حسین بگٹی کوپانچ ماہ قبل کندھ کوٹ سے، ماسٹر علی بگٹی کو گذشتہ سال چھ نومبرکوراجن پور سے، رمضان بگٹی کو ایک سال قبل ڈیرہ بگٹی کے علاقے پٹ فیڈر سے اورعطا محمد بگٹی ایک سال قبل پنجاب کے شہر بہاولپورسے پاکستانی فورسزنے حراست میں لے کر لاپتہ کیاتھا۔
انھوں نے ایچ آر سی پی سمیت تمام انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ پاکستان فوج کے ہاتھوں بلوچستان سے سندھ اور خیبر پختونخوا اور گلگلت سے بلتستان تک عام لوگوں کے قتل عام کا نوٹس لیں۔