پارٹی رہنماء اپنے استعفوں پرنظرثانی کریں – مرکزی ترجمان بی این ایم

211

بلوچ نیشنل موومنٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اختلاف رائے اورتعمیری تنقید پارٹی میں نہایت اہمیت کاحامل ہے،ہم سمجھتے ہیں کہ جس پارٹی میں اختلاف رائے اورتعمیری تنقیدپر قدغن ہو،بحث و مباحث پر اجارہ داری ہوتو وہ پارٹی اپنی موت آپ مرجاتاہے،اختلاف رائے فکری بالیدگی اورسیاسی نشوونما کے لئے قدرتی عمل کی طرح فطری اور عین سچائی ہے جس سے سرموانحراف انکار ناممکن ہے۔

انہوں نے کہا ایک سیاسی،جمہوری وانقلابی پارٹی کے ناطے بلوچ نیشنل موومنٹ نے ہمیشہ اپنے کارکن،کیڈرزکی حوصلہ افزائی کی ہے کہ وہ اپنا تنقیدی ،اختلافی نقطہ نظر تحریری یازبانی صورت میں متعلقہ فورمزپرسامنے لائیں تاکہ سیاسی عمل کی تنوع اورترویج کے لئے مزید راہیں کھل سکیں اورہم بہتر پارٹی کی تشکیل اور تعمیرکرسکیں کیونکہ ہم کسی جامدوساکت نہیں بلکہ ایک زندہ پارٹی کے پلیٹ فورم پر قومی تحریک کے لئے سیاسی،جمہوری و انقلابی عمل کا حصہ ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ غیر متوقع طور پر پارٹی کے دو انتہائی سینئر اور ذمہ دار عہداریدوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے استعفوں کا اعلان کیا جس پر افسوس ہی کیاجاسکتاہے،تمام فورمز اور مواقع کے باوجود پارٹی کے داخلی اور انتظامی معاملات کے لئے سوشل میڈیا کا استعمال ایک نامناسب عمل ہے۔

انہوں نے کہا پارٹی رہنما ڈائسپورہ کمیٹی کے آرگنائزر ڈاکٹرنسیم بلوچ اور خارجہ سیکریٹری حمل حیدر بلوچ اپنے فیصلے پرنظرثانی کرکے اپنے استعفیٰ واپس لیں اور جو بھی معاملات ہوں، انہیں مناسب فورمز پر زیر بحث لائیں۔