واشک میں بارشوں اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی

789

بلوچستان کے ضلع واشک کے علاقوں ناگ، بسیمہ، رخشان پتک، شرینزہ میں بارشوں اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی۔

سیلابی ریلوں اور بارش کے باعث مکانات اور دکانیں منہدم ہوگئی جبکہ بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔ بارش کے باعث جہاں تیار فصلوں کو نقصان پہنچا تو وہی سولر کٹس بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی، سیلابی ریلوں میں سینکڑوں بندات بھی بہہ گئے جس کے باعث زمینداروں کو لاکھوں کا نقصان پہنچا ہے۔

واشک میں موسلادھار بارش کے بعد ندی نالوں میں تغیانی آگئی جس کی وجہ سے گھروں میں بارش کا پانی داخل ہوگیا۔ مسلسل بارش نے کجھور کے تیار فصل کو بھی نقصان پہنچانے کیساتھ سب تحصیل ناگ میں پیاز کے تیار فصل زیر آب آگئی۔

بارشوں نے شیریزہ، پتک، گورگیج، پرہ بجار، بدرنگ، حسین زئی کپر، ملادونی میں پیاز کے ہزاروں ایکڑ پر کاشت تیار فصلوں کو تباہ کردیا۔ سیلابی ریلے میں درجنوں زرعی بورنگ بمعہ شمسی پلیٹس بہہ گئے۔

پتک میں سیلابی ریلے کا پانی بازار میں داخل ہوگیا جس کے باعث بازار کے آٹھ دوکانیں منہدم ہوگئی اور دوکانوں میں لاکھوں روپے کا قیمتی سامان بھی ناقابل استعمال ہوگیا۔

دریں اثناء مچھ پل کا ایک حصہ حالیہ بارشوں کے باعث منہدم ہونے سے مچھ کا بلوچستان بھر سے زمینی راستہ منقطع ہوگیا جبکہ بولان میں انتظامیہ کی جانب سے الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

بولان کے علاقے مچھ پل کے پشتے گذشتہ چھ ماہ سے ختم تھے حالیہ بارشوں اور ندی میں سیلاب کے باعث اس کے پشتوں کو مزید نقصان پہنچا ہے جس سے شروع والا حصہ بیٹھ گیا۔ اس سے قبل جب مچھ پل کا ایک حصہ منہدم ہوا تھا تو اس کی مرمت میں 3 سال لگے تھے، متعلقہ محکمے کی غیر ذمہ داری سے عوام کی مشکلات اور تکالیف میں مزید اضافہ ہوگیا۔

دوسری جانب حالیہ بارشوں کے بعد کمشنر نصیر آباد عابد سلیم کی جانب سے ریڈ الرٹ بھی جاری کیا گیا ہے۔

کمشنر نصیر آباد کا کہنا ہے کہ بولان میں جاری بارش کے بعد بولان ندی میں سیلابی کیفیت ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ انتظامیہ کسی بھی قسم کی صورتحال سے موثر طور پر نمٹنے کے لیے تیار ہے، تمام متعلقہ ادارے الرٹ ہیں۔

کمشنر کی جانب سے عوام کو بولان قومی شاہراہ پر غیر ضروری سفر کرنے سے گریز کرنے کی اپیل بھی کی گئی ہے۔