لبنان کے دارالحکومت بیروت میں متعدد تباہ کن زور دار دھماکے ہوئے ہیں جن کے نتیجے میں بیسیوں عمارتوں تباہ ہوگئی ہیں اور کئی ایک افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق یہ دھماکے بیروت کے شمال میں بیس کلومیٹر دور واقع بندرگاہ کے علاقے میں ہوئے ہیں ۔ ان شدید دھماکوں کی آوازیں کئی کلومیٹر دور تک سنی گئی ہیں اور ان سے دور دور تک کئی ایک عمارتیں تباہ ہوگئی ہیں اور شاہراہوں پر کھڑی دسیوں گاڑیاں جل گئی ہیں۔
فوری طور پر دھماکوں کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔ایک دھماکا سابق وزیراعظم سعد الحریری کی اقامت گاہ کے نزدیک ہوا ہے۔لبنان کے ایک مقامی ٹی وی اسٹیشن ایم ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بیروت کی بندرگاہ پر واقع ایک گودام میں پہلا دھماکا ہوا تھا۔
سعدالحریری نے دھماکوں کے بعد پروگریسو سوشلسٹ پارٹی کے لیڈر ولید جنبلاط کے ساتھ اپنی تصاویر ٹویٹر پر جاری کی ہیں۔انھوں نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ولید جنبلاط دھماکوں کے بعد ان کی خیریت دریافت کرنے کے لیے ان کے ہاں آئے تھے۔
بیروت میں مقیم ایک خاتون نے العربیہ کو بتایا ہے کہ انھوں نے پہلے ایک زور دار دھماکے کی آواز سنی تھی۔اس کے بعد ہم نے طیاروں اور ایک دھماکے کی آواز سنی ہے۔
ان تباہ کن دھماکوں میں ہونے والے جانی اور مالی نقصان کی تفصیل ابھی آرہی ہے۔بیروت کے سرکاری اداروں نے دھماکوں کے فوری بعد امدادی کارروائیاں شروع کردی تھیں اور عام شہری بھی اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو اسپتالوں میں پہنچا رہے تھے۔فوری طور پر بم دھماکوں میں ہلاک یا زخمیوں کے بارے میں مصدقہ اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔