سندھ سجاگی فورم کے رہنماء سارنگ جویو پاکستانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ

372

سندھ سے ایک اور رہنماء پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں لاپتہ ۔

وائس فارمسنگ پرسنز آف سندھ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا  کہ پاکستانی فورسز نے سندھ میں ظلم و جبر کی انتہا کردی ہے،سندھ بھر سے جبری طور لاپتہ کیئے گئے سینکڑوں کارکنان کی آزادی کے لیئے آواز اٹھانے والے رہنماء سارنگ جویو کو بھی گذشتہ رات اپنے گھر سے گرفتار کرنے کے بعد لاپتہ کردیا گیا۔

بیان کے مطابق سارنگ جویو سندھی مسنگ پرسنز اور سندھ کی سیاسی جدوجہد کی ایک مضبوط آواز بنے ہوئے تھے، جو سندھ سجاگی فورم کے پلیٹ فارم سے سندھ کے تمام سیاسی و سماجی مسائل کے لئے اپنی پرامن سیاسی جدوجہدجاری رکھے ہوئے تھے۔

بیاں میں کہا گیا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ سارنگ جویوجیسے سرگرم پرامن سیاسی کارکنان کو گرفتار کرکے اور جبری لاپتہ کرکے پاکستانی ایجنسیاں سندھ کا پرامن سیاسی آواز دبانے کے لیئے اپنا پورا زور لگا رہے ہیں اور ایسے ریاستی جبر و تشدد کے عوامل سے پاکستانی ریاست اپنے آخری انجام کی طرف جا رہی ہے، اس موقع پر ہم اقوام متحدہ،ایمنسٹی انٹرنیشل، ایشین ہیومن رائٹس کمیشن سمیت دنیا کی تمام انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ پاکستان ہماری نسل اندھیروں کی نسل کشی کر رہا ہے، سندھ میں جاری پاکستانی جبر و تشدد کے خلاف تمام عالمی ادارے ہمارا ساتھ دیں اور سارنگ جویو سمیت سندھ کے جبری طور لاپتہ تمام سیاسی و پرامن قوم پرست کارکنان کی آزادی کے لیئے پاکستانی ریاست پر اپنا عالمی، سیاسی و سفارتی دباؤ ڈالیں۔

بیاں میں کہا گیا کہ وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی جانب سے سارنگ جویو سمیت سندھ کے تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیئے سندھ گیر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کرتے ہیں جس لیئے ہم سندھ کی تمام سیاسی سماجی جماعتوں اور سول سوسائٹی سے  اپیل کرتے ہیں کہ وہ سندھ بھر میں لاپتہ سندھی کارکنان کی آزادی کی تحریک میں ہمارا بھرپور ساتھ دیں۔

یاد رہے کہ سارنگ جویو نامور سندھی ادیب تاج جویو کے بیٹے ہیں۔ اور اس وقت زیبسٹ کراچی یونیورسٹی میں ایک استاد کے فرائض انجام دے رہے تھے۔