مسلح افراد نے پاکستانی فورسز کے چوکی کو تازینہ کے مقام پر نشانہ بنایا ۔
اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع خاران کے علاقے تازینہ میں مسلح افراد پاکستانی فورسز کے چوکی پر حملہ کیا ہے، حملے میں خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ فورسز کو جانی و مالی نقصان بھی اٹھانا پڑا، تاہم پاکستان کی عسکری حکام کی جانب سے حملے کی تردید یا تصدیق نہ ہوسکی اور نہ تاحال کسی بھی مسلح گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری کی ہے۔
واضح رہے کہ مذکورہ اور آس پاس کے علاقوں میں آئے روز مسلح افراد پاکستانی فورسز کو نشانہ بناتے ہیں جن کی ذمہ داری مختلف مسلح تنظیمیں قبول کرتے ہیں ۔
خاران بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے دو سو اسی کلو میٹر جنوب مغرب میں واقع ہے ، اور حالیہ عرصے میں خاران و آس پاس کے علاقوں سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں درجنوں افراد بالخصوص طالب علم لاپتہ ہوچکے ہیں، جن میں کئی ایک کی مسخ شدہ لاشیں بھی برآمد ہوئے ہیں ۔
ساتھ ہی خاران کا شمار بلوچستان کے پسماندہ اضلاع میں بھی ہوتا ہے جہاں ضروریات زندگی کے علاقے علاج ، تعلیم اور بنیادی انفراسٹرکچر کا بھی فقدان ہے۔
خاران میں ایک طویل عرصے تک نوشیروانی خاندان بلوچستان اسمبلی کی نشست پہ کامیاب ہوتا رہا تاہم دو ہزار اٹھارہ کے انتخابات میں قوم پرست جماعت بلوچستان نیشنل پارٹی کا امیدوار کامیاب ہوا جو کہ اس وقت بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن کے بیچوں میں شامل ہے۔