حیات کے قتل میں فرد کو سزا کی بجائے ذہنیت کا خاتمہ ضروری ہے – سردار اختر مینگل

314

سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی سردار اختر مینگل نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ حیات کے قتل اور اس کے والدین کی بیٹے کی لاش کے ساتھ درد بھری تصویر ہمیں اس لئے نظر آرہی ہے کہ سانحہ شہر کے وسط میں ہوا جسے نہ کہ صرف انسانی آنکھ بلکہ کیمرے کی آنکھ نے بھی سوشل میڈیا میں اجاگر کیا۔

سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ اس سرزمین کے ویرانوں میں کئی حیات بے گور و کفن دفنا گئے۔ جن کے والدین ماتم اور انتظار نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ فرد واحد کو سزا دینے سے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوپائینگے جب تک کہ حیات اور ہزاروں لوگوں کے قتل کے پیچھے اس ذہنیت کا خاتمہ نہیں کیا جاسکتا۔

خیال رہے حیات بلوچ کے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں قتل کے خلاف بلوچستان سمیت بیرون ممالک سے سماجی اور سیاسی افراد سخت ردعمل کا اظہار کررہے ہیں۔

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ حیات بلوچ کے یاد میں شمعیں روشن کرنے کی تقاریب منعقد کی جارہی ہے۔