نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 22 اگست سے آل بلوچستان طلباء تنظیمںوں کے احتجاج کی حمایت کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 22 اگست کو شروع ہونے والے ملک گیر احتجاج کا حصہ بنیں گے، تربت میں ایف سی کے ہاتھوں شہید ہونے والے بلوچ نوجوان حیات بلوچ کے شہادت کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھائینگے۔ بلوچستان میں جہاں کہیں بھی ظلم ہوگا این ڈی پی اس ظلم کے خلاف ضرور آواز اٹھائے گی کیونکہ این ڈی پی حق اور سچ کا ساتھ دیگی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم دیکھتے آرہے ہیں کہ سنہ 1948 کے بعد سے بلوچستان میں اب تک ہزاروں بے گناہ بلوچوں کو بے دردی سے شہہد کیا گیا یہاں تک کہ بلوچوں کو ہیلی کاپٹر سے ہزاروں فٹ بلندی سے زمین پر پھینکا گیا ہے اس کے علاوہ ٹارگٹ کلنگ، مسخ شدہ لاشیں، آپریشنز میں معصوم اور بے گناہ بلوچوں کو گرفتار کرکے لاپتہ کرنا بعض اوقات دوران آپریشنز بے دردی سے بلوچ خواتین، بچوں اور بزرگوں کو شہید کیا جاتا ہے. یہ تمام واقعات دانستہ طور پر کیئے جارہے ہیں تاکہ بلوچ قوم خوف میں رہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ اگر کبھی کوئی مسئلہ قوم نے اٹھایا بھی ہے تو مذکرہ ادارہ دھمکی آمیز لہجے میں بات کرتا ہے اسی طرح اب اس معاملے کو متنازہ کرنے کے لیئے مختلف حربے آزمائے جارہے ہیں تاکہ اصل ملزمان کو سیف سائیڈ دیا جاسکے مگر این ڈی پی کسی بھی صورت اس معاملے کو خاموش اور متنازہ ہونے نہیں دیگی۔