بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان کو درپیش مسائل اور بحرانوں کے حل کے لئے نوجوانوں کو متحد ہوکر اپنے حقوق کی جنگ لڑنی ہوگی، حیات بلوچ کے خون سے تعلیم، ترقی، یکجہتی ، انصاف کا انقلاب لائیں گے، کٹھ پتلی حکومت اور اسکے نمائندوں نے حیات بلوچ کے والدین سے جاکر تعزیت تک کرنے کی زحمت نہیں کی۔
یہ بات انہوں نے ہفتہ کو کوئٹہ پریس کلب کے باہر طلباء تنظیموں، سول سوسائٹی کی جانب سے حیات بلوچ کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا کہ پنجاب میں ایک گاڑی کا شیشہ ٹوٹنے پر دن بھر اسکی رپورٹس چلتی رہیں لیکن حیات بلوچ کے قتل پر کسی نے آواز بلند نہیں کی۔ حیات بلوچ کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے، نوجوان متحد ہوکر حیات بلوچ کے خون سے تعلیم، ترقی، انصاف اور یکجہتی کا انقلاب لائیں اور صوبے کو بحرانوں کی دلدل سے نکالیں۔
انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی حکومت کا کوئی بھی نمائندہ حیات بلوچ کے والدین سے تعزیت اور اظہار ہمدردی تک کرنے نہیں گیا جس سے ثابت ہوتا ہے حکومت میں بیٹھے لوگ غیر سیاسی اور غیر عوامی ہیں جنہیں صرف اقتدار سے سروکار ہے۔