بلوچستان کے شہر تربت اور مستونگ میں بم دھماکوں کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور خاتون سمیت تین افراد زخمی ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق تربت کے علاقے آپسر میں فورسز کی گاڑی کو دھماکہ خیز مواد سے اس وقت نشانہ بنایا گیا جب ان کا قافلہ وہاں سے گزر رہا تھا۔
علاقائی ذرائع کے مطابق دھماکے کیلئے موٹر سائیکل کااستعمال کیا گیا ہے۔
مقامی زرائع کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں فورسز کو مالی اور جانی نقصانات اٹھانے پڑے ہیں تاہم حکام کی جانب سے تاحال تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہے۔
دریں اثناء مستونگ شہر کے بازار میں پائلٹ اسکول کے سامنے نامعلوم افراد نے چودہ اگست کے حوالے سے قائم اسٹال کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔
دھماکے میں دو افراد ہلاک اور خاتون سمیت تین افراد زخمی ہوئے ہیں، دھماکے کی زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال میں طبعی امداد دی جا رہی ہے۔
خیال رہے اس سے قبل کوئٹہ اور حب میں چودہ اگست کیلئے اسٹال لگائے جانیوالے دکانوں کو نشانہ بنایا گیا جبکہ مستونگ فورسز کی گاڑی اور حب میں اٹک سیمنٹ فیکٹری کو بھی بم حملوں میں نشانہ بنایا گیا۔
مذکورہ بالا تمام حملوں کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی قبول کرچکی ہے۔ تاہم آج ہونے والے حملوں کی ذمہ داری کسی تنظیم کی جانب سے قبول نہیں کی گئی۔