بلوچستان کو لائبریریوں کی ضرورت – سلطان برمش بلوچ

136

بلوچستان کو لائبریریوں کی ضرورت

تحریر – سلطان برمش بلوچ

دی بلوچستان پوسٹ

علم حاصل کرنا ہر مرد اور عورت پر فرض ہے اسی طرح علم سکھانا اور اس کو فروغ دینا بھی بہترین اعمال میں سے ہے۔ لائبریریاں قائم کرنے اور علم کو فروغ دینے کے بغیر کوئی بھی قوم ترقی نہیں کرسکتی ہے۔ مراعات یافتہ افراد جو تعلیم کا معیار حاصل کررہے ہیں وہ علم کی قدر سے بخوبی واقف ہیں۔ معاشرے میں تاریکی کو روشنی میں تبدیل کرنے کا واحد ذریعہ علم سیکھنا اور اس کو فروغ دینا ہے ۔لائبریریاں علم کو فروغ دینے میں بہت بڑی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

لائبریری ایک ایسی مقدس عمارت ہوتی ہے جس میں شعور یافتہ لوگ بیٹھ کر اپنے آنے والے نسل کی بہتری کے بارے میں سوچتے ہیں ۔ لائبری وہ مقدس عمارت ہے جس میں طالب علم اپنے روشن مستقبل کی تیاری کرتے ہیں ۔ لائبریری شعور یافتہ نسل کی پیداوار کا سبب بنتا ۔ اس مقدس عمارت میں بیٹھ کر انسان اس فانی کے دنیا سے باغی ہوجاتا ہے اور اچھی اور پر لطف کہانیوں میں گم ہوجاتا ہے۔ یہ ہمیں ہماری تاریخ کے بارے میں معلومات مہیا کرتی ہے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ میری وابستگی اس مقدس عمارت سے بہت ہی کم رہی ہے ۔ میری ہمیشہ سے یہ چاہ رہی ہے کہ میں اپنے فارغ اوقات میں اس مقدس عمارت میں بیٹھ کر اپنے علم کے پیاس کو بجھا سکوں ۔ ایک مہذب اور ذہین معاشرے کا حصہ ہونے کی وجہ سے ، تعلیمی حق کو بہترین انداز میں آگے بڑھانا ہمارا حق ہے۔

آواران پاکستان میں سب سے زیادہ متاثرہ اور اس وقت جنگ سے متاثرہ علاقہ ہے۔ اس خوبصورت وادی میں آپ کو پڑھنے اور پڑھانے والے شوقیں بہت ملیں گے۔

یہ سچ ہے کہ ہماری پرورش ایک جنگ زدہ ماحول میں ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود ہماری دوستی کتاب اور علم سے ہے۔ میں ہر وقت جب چٹھیاں گزارنے اپنے گاوں مشکے میں جاتا ہوں تو وہاں ہر وقت اس مقدس عمارت کی کمی محسوس کرتی ہوں۔ پتہ نہیں کیوں یہ کمی ہمارے ڈپٹی کمشنر صاحب اور نہ ہماری ضلعی ایجوکیشن آفیسر صاحب کو محسوس نہیں ہوتی ہے۔

میں جب بلوچستان کے دوسرے علاقوں میں لائبریوں کے قیام کا خبر سننتا ہوں تو بہت خوشی ہوتی ہے اور سوچتا ہوں شاید ہمیں بھی یہ مقدس عمارت میسر ہوتی تاکہ ہم بھی اس سے فائدہ اٹھا سکتے۔ یہ ہمیشہ میرے لئے ایک خواب رہا ہے کہ میں اپنے علاقے مشکے اور بلوچستان کے دوسرے علاقوں میں لائبریریوں کے قیام میں اپنا حصہ ڈال سکوں اور معاشرے کے نوجوان ذہنوں کو تعلیم سے آگاہی کے ساتھ جوڑسکوں۔

میں آپ سب سے درخواست کرتا ہوں کہ آگے آئیں اور اس مقصد کو کامیاب بنانے میں سکندر بزنجو اور ان کےساتھیوں کے ساتھ معاشروں میں تعلیمی باہمی بنانے میں مدد کریں جن کو ہمیشہ انکار کے غضب کا سامنا کرنا پڑاتھا- کتابیں ، اسٹیشنری اور ہر ممکن کام کے عطیہ کرنے کی شکل میں جو آپ اس اعلیٰ مقصد کے لئے کرسکتے ہیں وہ کریں۔ بلوچستان کو توجہ کی ضرورت ہے۔

اس وقت بلوچستان بالخصوص آواران میں لائبریوں کی سخت ضرورت ہے حکمرانوں سے گزارش ہے کہ بلوچستان میں لائبریریوں کا قیام عمل لائے تاکہ ہم بھی باقی دنیا کی طرح اس سے مستفید ہوں۔


دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔