گیس پائپ لائن کو نقصان پہنچنے سے چار اضلاع میں گیس کی بندش
بلوچستان میں جاری حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب ریلوں کے سلسلے نے مختلف اضلاع میں تباہی مچا دی ہے۔ جس سے بھاری جانی و مالی نقصانات کا اندیشہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مون سون رینج والے علاقوں آواران، تر بت، گوادر، اورماڑہ، ڈیرہ بگٹی،جھل مگسی، زیارت، ہرنائی، لسبیلہ، جعفر آباد اور نصیر آباد، بولان اور سبی، سمیت مختلف اضلاع میں بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔ جن سے ندیوں میں طغیانی آنے اور سیلابی ریلوں کی وجہ سے جانی و مالی نقصانات کی اطلاعات ہیں۔
بارشوں کی وجہ سے بلوچستان کے مختلف علاقوں کا ایک دوسرے سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ مکران کوسٹل ہائی وے پر 30 فٹ چوڑا شگاف پڑنے سے ذرائع آمدورفت میں رکاوٹ پیدا ہوگئی ہے۔
دریں اثناء کوہلو کے ندی نالوں میں طغیانی آنے سے سوناری پُل بہہ گیا ہے جسکی وجہ سے کوہلو کا سبی اور کوئٹہ سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔
مزید اطلاعات کے مطابق بولان کے علاقے کرتہ ندی میں بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، جس کی وجہ سے کوئٹہ – سبّی شاہراہ پر ٹریفک معطل ہو گیا ہے اور بولان میں بی بی نانی پل کے قریب گیس پائپ لائن کو نقصان پہنچنے سے بلوچستان کے ضلع مستونگ، قلات، پشین اور زیارت میں گیس کی سپلائی معطل ہے، جبکہ کوئٹہ میں گیس پریشر میں کمی آگئی ہے۔ آخری اطلاعات تک گیس کی بحالی کیلئے اقدامات اٹھائے نہیں گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مستونگ، خضدار، ہرنائی، نوشکی، لورا لائی، ڈھاڈر میں سیلابی ریلوں میں مالداروں کے مویشی درجنوں کی تعداد میں بہہ گئے ہیں، جسکی وجہ سے انہیں شدید مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ کچے گھروں کی دیواریں گرنے، کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچنے، اور جگہ جگہ سڑکوں کے بلاک ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
سیلاب کے دوران مختلف حادثات میں اب تک تین افراد کے جاں بحق اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ بلوچستان کے ضلع جعفرآباد میں بارش کے باعث پیش آنے والے ایک حادثے میں 2 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ حب میں سیلابی ریلے میں پھنسے 2 افراد کو ریسکیو کر لیا گیا۔ اسی طرح خضدار کے تفریحی مقام مولا چٹوک میں سیلابی ریلے میں پھنسے 7 سیاح بھی ریسکیو کر لیئے گئے ہیں۔
مزید اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں مختلف علاقوں میں 4 سے 5 فٹ پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہوگئی ہے۔ ہرنائی میں مسلسل بارشوں سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں اور پہاڑوں سے آنے والے پانی کے باعث برساتی نالوں میں سیلابی ریلہ محلہ غریب آباد کے کچے مکانات میں داخل ہوگیا ہے۔ رہائشی اپنی مدد آپ کے تحت سیلابی پانی کو گھروں سے نکال رہے ہیں۔
محکمہ موسمیات نے موجودہ بارشوں کا سلسلہ اتوار تک جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ابتک کی اطلاعات کے مطابق بلوچستان میں بارش کی تباہ کاریوں سے متاثرہ علاقوں میں اب تک کوئی امدادی کارروائی شروع نہیں کی گئی ہے، جس سے لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں۔