ایس ایس ایف کی جانب سے کیریئر ڈیولپمنٹ سیشن کا انعقاد

142

سیو اسٹوڈنٹس فیوچر(ایس ایس ایف) کی جانب سے خضدار میں “کیریئر ڈیولپمنٹ سیشن” کا انعقاد کیا گیا جس میں طلبہ کو صوبائی، قومی اور بین الاقوامی جامعات کے مختلف شعبہ جات کے متعلق ماہرین نے آگاہ کیا۔

تقریب میں اسٹیج کے فرائض تنظیم کے ترجمان شاہجہان مینگل نے سرانجام دیئے۔ پروگرام کے مقررین ڈاکٹر عمران سرور، پروفیسر منیر احمد شہاب، عبدالخالق بلوچ ڈپٹی سیکریٹری گورنمنٹ آف بلوچستان، جواد زرکزئی، انجینیئر رحیم بلوچ، انجنیئر عامر اشرف اور حافظ محمد بقاء تھے۔

آگاہی تقریب کے مہمانان پروفیسر محمد امین، انجنیئر عبد المجید، علامہ نجیب زہری، سابق چیئرمین بلوچ ایجوکیشنل کونسل علی نواز، عبدالرازق، رئیس اشرف نوتانی، رئس نوید مینگل، سعید ملازئی و دیگر تھے۔

تقریب کے آغاز میں چیئرمین ایس ایس ایف فضل یعقوب بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کی علمی میدان میں رہنمائی کرنا، انہیں مطلوبہ معلومات فراہم کرنا اور انکے مسائل حل کرنے کی حتیٰ الامکان کوشش کرنا ایس ایس ایف کا نصب العین ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایس ایس ایف اپنے کارکنوں کی سرشار قومی جذبہ اور علم دوست ساتھیوں کی حمایت کی وجہ سے قلیل مدت میں محدود وسائل اور بے شمار مسائل کے ہوتے ہوئے اپنا نام کمایا ہے۔

چیئرمین فضل یعقوب بلوچ نے کہا کہ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ طلبا و طالبات کو انکی کیریر بنانے میں تمام معلومات مہیا کریں تاکہ وہ کامیاب ہوکر قوم و وطن کی خدمت کریں۔ مزید انہوں نے کہا کہ آج کا کیریئر ڈولپمنٹ سیشن بھی اسی کا تسلسل ہے۔

تقریب کے مخصوص موضوع سوشل سائنسز، نیچرل سائنسز، اپلائڈ سائنسز (میڈیکل و انجنیئرنگ) کے علاوہ طلبہ کو دوران پڑھائی معاشی مسائل کی حل اور پڑھائی کے بعد روزگار حاصل کرنے کے طریقہ کار تھے۔

منتخب مقررین نے مذکورہ موضوعات پر تفصیلی روشنی ڈالے ہر شعبے کی اہمیت و افادیت، اسے آفر کرنے والے جامعات اور وہاں تک پہنچنے کی ہر فن و گر سے سامعین کو آگاہ کیا۔

اس موقع پرمقررین کا کہنا تھا کہ آج کے اس جدید دور میں اہمیت و افادیت کسی خاص شعبے کی نہیں بلکہ ہر فرد کی ذاتی قابلیت کی ہے اور طلبہ اپنی قابلیت کو کیسے اپنے اور اپنے قوم و وطن کیلے کیسے استعمال کریں یہ اس پر منحصر ہے۔

مزید مقررین کا کہنا تھا کہ طلبہ انجینیئر اور ڈاکٹر بننے کی جستجو میں ہیں اسی طرح باقی شعبہ جات بھی اہمیت کے حامل ہیں ہر شعبہ اور ہر محکمہ کی ہمیں درکار ہوتی ہے۔ ہمیں بذات خود کوئی چیز ضرورت نہیں بھی ہو لیکن ہماری قوم کو تمام فیلڈز میں ماہرین کی ضرورت ہے۔ اس لیے طلبہ کو چاہیے کہ مطالعہ کے تمام شعبہ جات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

اس موقع پر ڈاکٹر عمران سرور صاحب نے بین الاقوامی ممالک میں تعلیم حاصل کرنے کے متعلق آگاہی دیتے ہوئے کہا کہ اندرون ملک پڑھنے کے ساتھ ساتھ بیرون ملک جانے کی کوشش بھی ضرور کریں۔ تاکہ وہاں جاکر اپنی اہمیت کا اور دونوں تعلیمی نظام کا تقابلی جائزہ بھی لے سکیں۔

اسی طرح ڈپٹی سیکریٹری عبد الخالق بلوچ نے روزگار حاصل کرنے کی موضوع پر تفصیلی لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے نوجوان صرف سی ایس ایس اور پی سی ایس کو روزگار لا ذریعہ سمجھتے ہیں بلکہ دیگر کئی محکمہ ہیں جن میں رہ کر آپ اپنے قوم وطن کی خدمت کرسکتے ہیں۔

اسی دوران ایس ایس ایف کی جانب حال میں جاری یونیورسٹیوں میں داخلوں کے نام اور آخری تاریخ بھی پیش کی گئی۔

تقریب کے آخر میں اسٹیج سیکرٹری نے تنظیم کی جانب سے تمام مہمان اور شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایس ایس ایف حال و ماضی کی طرح مستقبل میں بھی طلبہ کی رہنمائی میں صف اوّل پر موجود ہوگا۔