متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان کی جانب سے جاری ہونے والے شاہی فرمان میں اسرائیل کا معاشی بائیکاٹ ختم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی خبر رساں ایجنسی وام کے مطابق شاہی فرمان کے تحت امارات کی انفرادی شخصیات اور کمپنیوں کو اسرائیلی اداروں کے ساتھ معاہدے کرنے کی اجازت ہوگی۔
اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات بھی قائم ہوں گے۔
اس سے پہلے جمعے کو اسرائیل کی سرکاری فضائی کمپنی نے ابوظبی کے لیے 31 اگست کو پہلی کمرشل پرواز کا اعلان کیا تھا۔
اسرائیل کی ایئر پورٹس اتھارٹی کی ویب سائٹ کے مطابق فلائٹ کا نمبر ایل وائے ہوگا جو کہ متحدہ عرب امارات کا بین الاقوامی ڈائلنگ کوڈ ہے اور اسی طرح سے یہ پرواز واپس تل ابیب کے بین الاقوامی ایئرپورٹ پر لینڈ کرے گی جس کا فلائٹ کوڈ LY972 ہوگا جو کہ اسرائیل کا بین الاقوامی ڈائلنگ کوڈ ہے۔
رواں ماہ 13 اگست کو متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات مکمل طور پر معمول پر لانے کے لیے تاریخی معاہدہ طے پا یا تھا۔ اس معاہدے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ثالثی کا کردار ادا کیا ہے۔
متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کی طرف سے مشترکہ بیان میں کہا گیا تھا کہ ’اس تاریخی سفارتی بریک تھرو سے مشرقِ وسطٰی میں امن کو فروغ ملے گا۔ یہ معاہدہ تین رہنماؤں کی دلیرانہ سفارت کاری اور وژن کا ثبوت ہے۔ اس معاہدے سے ثابت ہوتا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل ایک نئے راستے پر چلنا چاہتے ہیں جس سے خطے کی بھرپور صلاحیتیں بروئے کار آئیں گی۔‘