ہرنائی : فورسز و کوئلہ کان پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – بی ایل اے

353

بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ نے کہا ہمارے سرمچاروں نے ہرنائی کے علاقے میں چھپر لٹ کے مقام پر لیویز فورس کے ایک پوسٹ پر حملہ کرکے لیویز پوسٹ پر قبضہ کرلیا جبکہ وہاں موجود ہتھیار اور بارودی مواد کو اپنے قبضے میں لےلیا ، حملے سے لیویز اہلکار پوسٹ چھوڑ کر فرار ہوگئے ۔

ترجمان نے کہا کہ گذشتہ رات زرد آلو کے علاقے میں ایک اور حملے میں سرمچاروں نے پاکستانی فورس فرنٹیئر کور کے ایک پوسٹ کو اسی علاقے میں راکٹوں اور دیگر ہتھیاروں سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں فورسز کو جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا جبکہ اسی اثناء سرمچاروں نے ایک الگ حملے میں سرکاری حمایت یافتہ شخص کے کوئلہ کان کو نشانہ بنایا۔

جیئند بلوچ نے کہا کہ حملے میں کان کے مشینری کو جلادیا گیا اور گاڑی کو تباہ کیا گیا جبکہ وہاں موجود دو افراد کو حراست میں لیا گیا۔

جیئند بلوچ نے کہا ہے کہ بی ایل اے واضح کرچکی ہے کہ ہماری حتی الوسع کوشش ہوتی ہے کہ لیویز فورس کو نشانہ نہیں بنایا جائے لیکن بلوچ سرمچاروں اور قومی تحریک کے سامنے رکاوٹ بننے پر لیویز فورس پر حملوں سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔

ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا. کہ ہرنائی کے علاقے زرد آلو شاہرگ اور گردنواح میں پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کے ساتھ مل کر کوئلہ کان مالکان بلوچ وسائل کی لوٹ مار سمیت بلوچ سرمچاروں کے سامنے رکاوٹ بنتے جارہے ہیں گرفتار کیئے گئے افراد سے تفتیش کے بعد ان کے رہائی یا سزا کا فیصلہ کیا جائے گا کوئلہ کان مالکان پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کی حمایت سے باز نہیں آئے تو انہیں مستقبل میں مزید شدت کے ساتھ نشانہ بنایا جائے گا۔