بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4010 دن مکمل ہوگئے۔ سبی سے سیاسی و سماجی کارکن خدابخش بلوچ، محمد نور بلوچ نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔
اس موقع پر وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر بلوچ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان پر قبضے سے لیکر آج تک پاکستان بلوچوں کی آواز دبانے کیلئے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے قبضے کو دوام بخشنے کیلئے قابض ریاست نا صرف فوجی آپریشنوں اور سول آبادیوں پر بمباری کرتا آرہا ہے بلکہ ہزاروں کی تعداد میں بلوچ سیاسی کارکنوں کو ماورائے قانون اغواء کرکے اپنے عقوبت خانوں میں منتقل کرچکا ہے۔
ماما قدیر بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان کا اصل چہرہ دکھانے کی خاطر بلوچ تنظیم اپنے قیام سے لیکر آج تک کوشاں رہا ہے۔ اسی سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے گذشتہ سال کے اواخر میں تنظیم نے اقوام متحدہ کو ایک خط ارسال کیا تھا جس میں بلوچستان میں بڑھتے ہوئے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور پاکستانی مظالم کی نشاندہی کی گئی تھی۔