کنٹرولر جامعہ بلوچستان نے طلباء و طالبات کی زندگی اجیرن بنا دی ہے- بی ایس او پجار

220

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے مرکزی ترجمان نے کہا کنٹرولر بلوچستان یونیورسٹی مالک ترین جو خود ٹیچنگ فیکلٹی کے ممبر ہے جن کو سابقہ وائس چانسلر جاوید اقبال کے آشیرباد سے کنٹرلر بلوچستان یونیورسٹی بنایا گیا اور موصوف اب تک براجمان کنٹرولر بلوچستان یونیورسٹی کے عہدے سے چمٹے بیٹھے ہیں موصوف نے پورے یونیورسٹی کے طلباء و طالبات کی زندگی اجیرن بنا رکھا ہے پیسے کی لالچ اور کرسی کی طاقت نے ایگزامینیشن برانچ کو منڈی بنا دیا ہے ۔

 ترجمان نے کہا  گذشتہ سال بی اے کا جو رزلٹ آیا اس حوالے سے کوئی تحقیقات نہیں ہوئے ،عدالت کے نوٹس کے بعد جب بی ایڈ کے امتحانات لیے گئے ان کے نتائج کافی عرصہ پینڈنگ میں رکھا گیا اور اب طلباء کو فیل کرکے پھر سے بلیک میل کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں  نتائج سے قبل پیسے لے کر طلباء اور طالبات کو بلیک میل کر کے کرسی اور عہدے کا غلط استعمال سے نہیں تھکتے   ۔

ترجمان نے مزید کہا ہم کنٹرولر بلوچستان یونیورسٹی مالک ترین کے کرسی اور عہدے کے غلط استعمال کے خلاف طلباء اور سول سوسائٹی اور سیاسی تنظیموں اور جماعتوں کو متحد کرکے موصوف کے خلاف نکلیں گے ان کا کنٹرولر رہنا بلوچستان کے ان تمام طلباء کے ساتھ ناانصافی ہوگا، جو موصوف نے عہدے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سرانجام دیے ۔

ترجمان نے کہا  ہم عدالت سے مطالبہ کرتے ہیں کے کنٹرولر مالک ترین کے واٹس آپ اور موبائل فون کے سی آر ڈی طلب کرے جس سے باآسانی اس مسئلے کو انصاف کا رخ مل سکتا ہے اور کنٹرولر کے بلیک میلر گروپ کا بھی واضح ثبوت لوگوں کو مل جائیں گے بی ایڈ کے ایک پرچے میں ایک ہزار کے قریب طلباء و طالبات کو فیل کیا گیا ہے تمام پروفیشنل ڈگریوں کی آڈٹ  کرائی جائے اور اس کرپٹ فرد کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔