چار بلوچ آزادی پسند مزاحمتی تنظیموں کی امبریلا آرگنائزیشن بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) کے ترجمان بلوچ خان نے نامعلوم مقام سے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ روز کراچی پولیس کی جانب سے “براس” کے چھ سرمچاروں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ جھوٹ کا پلندہ ہے۔ براس ان دعوؤں کی تردید کرتا ہے۔
بلوچ خان نے مزید کہا کہ مورخہ 18 جولائی کو کراچی غربی کے ایس ایس پی فدا حسین نے ایک پریس کانفرنس میں “براس” کے چھ سرمچاروں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا اور گرفتار شدگان کے ناموں کی فہرست جاری کی۔ بلوچ راجی آجوئی سنگر اپنے کسی بھی سرمچار کی گرفتاری کی تردید کرتی ہے۔ مذکورہ افراد کا تعلق براس سے نہیں بلکہ عام بلوچ ہیں۔
ہم یہ وضاحت و تردید اسلیئے ضروری سمجھتے ہیں کہ گرفتاریاں ظاہر کرنے کا یہ عمل پاکستان کے جاری اس پروپگینڈہ کا تسلسل ہے، جس کے تحت گذشتہ طویل عرصے سے سرمچاروں سے شکست کھانے کے بعد پاکستانی فوج و خفیہ ادارے اپنی ناکامیاں و شکست چھپانے کی خاطر عام بلوچوں کو “اجتماعی سزا” کا نشانہ بنارہےہیں۔ بلوچستان بھر میں سرمچاروں کے حملوں کے بعد پاکستانی فوج عام بلوچ آبادیوں پر بمباری کرکے انہیں سرمچاروں کے بیس کیمپ ظاہر کرنے، معصوم شہریوں کو اغواء کرکے جبری طور پر لاپتہ رکھ کر انہیں سرمچار ظاہر کرنے میں ملوث رہا ہے۔ متعدد مواقع پر پاکستانی فوج و خفیہ ادارے جعلی مقابلوں میں عام شہریوں کو قتل کرکے انہیں سرمچار ظاہر کرتے ہیں یا پھر مذکورہ پولیس پریس کانفرنس کی طرح انکی گرفتاریاں ظاہر کرکے، عام شہریوں کو جعلی مقدمات میں پھنسادیتے ہیں۔ یہ پاکستان کی بلوچ نسل کشی و اجتماعی سزا کی پالیسی کا تسلسل ہے۔
یاد رہے بلوچ راجی آجوئی سنگر ( براس) چار بڑی آزادی پسند مسلح تنظیموں بلوچ لبریشن آرمی، بلوچستان لبریشن فرنٹ، بلوچ ریپبلکن آرمی اور بلوچ ریپبلکن گارڈ کا ایک اتحاد اور امبریلہ آرگنائزیشن ہے۔