نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے جاری کردہ بیان میں چمن واقع کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پشتون قوم کو معاشی حوالے سے پیچھے دھکیلنا دانستہ طور اسلام آباد کی سازش ہے جسکی این ڈی پی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔
بینا میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ روز ریاست نے ننگی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہتے اور معصوم پشتون قوم پر سرعام گولیاں برسائی جس سے کئی معصوم جانوں کو اپنے زندگی سے ہاتھ دھونا پڑا اور کئی لوگ زخمی بھی ہوئے، یہ ننگی طاقت ان جگہوں پر ریاست استعمال کرتی ہے جہاں وہ اپنا خوف برقرار رکھتی ہے۔ چمن بلوچستان کا اہم معاشی مرکز ہے جہاں سے اندرونی بلوچستان کو معاش کے حوالے سے روزگار ملتا ہے لاکھوں خاندانوں کی روزی روٹی چمن سرحد سے ملتی ہے جسے اب دانستہ طور پر بند کرکے پشتون قوم کو معاشی حوالے سے نقصان پہنچانا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے بھی کئی بار بلوچستان کے معیشت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے مگر اس بار عالمی وبا کورونا وائرس کا بہانہ بنا کر چمن، تفتان باڈر کو بند کرکے لاکھوں گھروں کے چھولے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں مگر دوسری جانب پنجاب میں واگا سرحد میں کاروبار اپنے عروج پر ہے وہاں کسی بھی قسم کی کوئی کاروباری پابندی نہیں ہے یہ پابندیاں صرف بلوچستان کے مظلوم و محکوم اقوام کے لیئے ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ عید کے ان مقدس دنوں میں سرحد کو بند کرنا نہایت غیر اخلاقی اور بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے کیونکہ عید کے دنوں لوگ سرحد پار اپنے عزیزوں اور گھروں کو جاتے رہتے ہیں،
بیان کہا گیا ہے کہ این ڈی پی بلوچستان کا سیاسی دفاع کرنے کے لیئے ہر وقت ہر جگہ موجود ہے اور بلوچستان میں آباد پشتون قوم کی معاشی قتل کی ہرگز اجازت نہیں دے گی۔