نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ہرنائی میں فورسز کا ایک گھر میں چھاپہ مار کر وہاں معصوم اور بے قصور بچوں اور عورتوں کو شہید کرنا انسانیت کی قتل ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہرنائی کے علاقے نشپا میں فورسز نے ایک چرواہا قیصر چھلگری مری کے گھر پر چھاپہ مار کر قیصر چھلگری، اس کے نواسے ناز بی بی ولد محمد علی چھلگری مری اور دو بچوں کو قتل کردیا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بلوچستان میں ایسے کئی واقعات ہوچکے ہیں مگر اُن واقعات کو منظرعام پر لایا نہیں گیا۔ ایسا کوئی دن نہیں جس میں بلوچ عورتوں اور بچوں پر جسمانی تشدد نہ ہوا ہو اور اکثر اوقات اس تشدد سے بلوچ خواتین و بچے شہید بھی ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل بدنام زمانہ ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں سے یہ جرائم کروایا جارہا تھا جو کہ آج بھی جاری ہے مگر بلوچ قوم نے اتفاق و اتحاد سے سرکاری سرپرستی کی حمایت یافتہ ڈیتھ اسکواڈ کو بلوچستان سے ختم کرنے پر بھرپور احتجاج کیا اب ہرنائی واقعے کے خلاف بھی بلوچ قوم کو اُسی جوش و جزبے سے احتجاج کا سلسلہ شروع کرنا چاہیے تاکہ آنے والے وقتوں میں ایسے واقعات کی روک تھام ہوسکے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں اس وقت شدید خوف کا سماء ہے تعلیمی اداروں میں بندوق سرعام دکھائی دی جاتی ہے، تسلسل سے بلوچوں کو لاپتہ کیا جارہا ہے، جاری خونی آپریشنز سے بلوچ خواتین و بچے شدید متاثر ہورہے ہیں اب تو دانستہ طور پر بلوچ خواتین و بچوں کو اس تشدد زدہ عمل میں لایا جارہا ہے جس کی این ڈی پی ہر طرح سے مذمت کرتی ہے۔