ایس ایس ایف کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ہمارے معاشرے میں تعلیمی شعور کا فقدان ہے جس کی وجہ سے طلبہ اپنے مستقبل سنوارنے میں پریشانی کا سامنہ کرتے ہیں۔ انٹرمیڈیٹ کے بعد معلومات کم ہونے اور رسائی نہ ہونے کی وجہ سے اکثر طالب علم تعلیمی سرگرمیوں کو چھوڑ دیتے ہیں اکثر طلبہ میڈیکل اور انجنئیرنگ کی طرف رُخ کرتے ہیں جو کہ ایک مضبوط معاشرے کی تشکیل کے لئے کافی نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایک اچھے اور مستحکم معاشرے کے لئے تمام شعبہ جات کے ساتھ ساتھ منطقی اور سائنسی سوچ رکھنے والوں کی ضرورت ہوتی ہے جو مختلف کتابوں اور نظریوں کے مطالعے سے جنم لیتی ہیں ہمارے معاشرے میں طلبہ کی اکثریت غربت کے باعث تعلیم چھوڑ دیتے ہیں اگر جو آگے پڑھنا چاہتے ہیں تو وہ معلومات کے کمی کے باعث اپنی صلاحیتوں کو پائیدار طریقے سے استعمال کرنے سے قاصر رہتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ انہی معلومات کی کمی اور عدم رسائی کو مدنظر رکھ کر ایس ایس ایف ایک عرصے سے کام کررہی ہے تاکہ ایک تعلیمی شعور یافتہ معاشرے کی تشکیل ہوسکے کسی بھی معاشرے کے لئے اس کی تمام تر توانائی جب تک کام نہیں کرینگی تب تک وہ معاشرہ پختہ نہیں ہوتا اور یہ توانائی معاشروں کو مختلف شعبہ جات کے علم اور ماہرین کے توسط سے حاصل ہوتی ہے ایس ایس ایف کی کوشش ہے کہ جو طلبہ میڈیکل اور انجنئیرنگ کی طرف رُخ نہیں کرتے ان کو سماجی سائنس اور آرٹس کی طرف متوجہ کریں تاکہ نئی چیزیں یہاں پہنچیں اور ترقی کی ایک نئی راہ ہموار ہوجائے۔
ترجمان نے مزید کہاں کہ انہی وجوہات کو سامنے رکھ کر ایس ایس ایف اپنی سالانہ آگاہی سیمینار ( اسکالرشپس، ایڈمیشنز) عید کے بعد منعقد کررہی ہے جو کہ نئے نئے انٹرمیڈیٹ پاس طلبہ کے لئے امید کی کرن ہوگی جن کی رسائی سماجی سائنس تک نہیں ہے-
ترجمان نے طلبہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر کے جامعات میں نئے داخلوں کے سلسلے کا آغاز ہوچکا ہے طلبہ کوشش کریں کہ کسی جامعہ میں اپنی قدم رکھیں۔