بلوچ ڈاکٹرز فورم کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بی ایم سی بحالی تحریک کے ساتھیوں پر سرکاری غنڈہ گردی کی شدید مذمت کرتے ھوے کہا کہ اپنے حق کے لیے نکلنے والی معصوم طلبہ ڈاکٹرز اور ملازمین کو حراساں کرکے تحویل میں لینے اور دھمکی آمیز رویہ رکھنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں –
انہوں نے کہا کہ اب لگتا ھے جام سرکار جان بوجھ کر بی ایم سی کا مسلہ حل کرنا نہیں چاہتا یا پہر بولان میڈیکل کالج کے وائس چانسلر اور رجسٹرار صوبائی حکومت سے زیادہ طاقتور ھیں جو کہ موجودہ سرکار کے احکامات پر کان تک نہیں دھراتے ۔
ترجمان نے مزید کہا کہ آج صبح پولیس کی جانب سے بلوچ ڈاکٹر فورم کے ڈاکٹر الیاس بلوچ سمیت دیگر طلبہ اور ملازمین کی گرفتاریاں حکومت نا اہلی اور بے بسی کو ظاہر کرتی ہے ڈاکٹرز پچھلے سات ماہ سے سراپا احتجاج پر ہیں لیکن حکومت اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے ناکام ہوچکی ہے ایک طرف حکومت اس مسئلے کو سنجیدہ نہیں لے رہی ہے اور دوسری جانب اس طرح ہر روز ڈکٹروں کی گرفتاریاں قابل تشویش ہیں ۔
ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ اگر آئندہ گورنمنٹ کی جانب سے اس طرح کے واقعات رونما ہوئے تو ہم شدید قسم کے رد عمل کا حق رکھتے ہیں۔