سندھ: فورسز کی گاڑی پر بم حملہ، ایس آر اے نے ذمہ داری قبول کرلی

711

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے سندھ کے پنو عاقل میں فورسز کی گاڑی پر نامعلوم موٹر سائیکل سوار افراد کی جانب سے دستی بم حملہ کیا گیا۔

پاکستانی رینجرز پر حملے کی ذمہ داری سندھی آزادی پسند مسلح تنظیم سندھودیش روولیوشنری آرمی نے قبول کی ہے۔

ایس ار اے کی جانب سے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کے ارکان کی جانب سے یہ حملہ کیا گیا ہے اور حملہ سندھ دھرتی سے پاکستانی فورسز کی انخلاء اور قوم پرست سیاسی کارکنان کی شہادت کے رد عمل میں کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی فوج اور اس کے ادارے سندھ بھر میں سندھی قومپرست کارکنان کے خلاف ریاستی آپریشن کر رہے ہیں جس میں انہوں نے متعدد قومپرست کارکنان کو اٹھاکر جبری لاپتا کردیا ہے اور سندھی کارکنان کے گھروں میں چوروں اور ڈاکووں کی طرح گھس کر ہماری ماوں بہنوں کی تذلیل کرکے چادر اور چاردیواری کا تقدس پائمال کررہے ہیں اور مختلف اوقات میں ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینکتے رہے ہیں جس کی تازہ مثال کراچی میں جسقم کارکن شہید نیاز لاشاری کی پھینکی گئی مسخ شدہ لاش اور تازہ ریاستی آپریشن میں سکرنڈ میں جسقم رہنماء مسعود شاہ کے بھائی شہید مسرور شاہ کی دی گئی تشدد زدہ لاش ہے۔

تنظیم کے ترجمان سوڈھو سندھی کا کہنا ہے کہ پنجابیوں نے سندھ میں اپنی پنجابی فوج کے ذریعے سندھ کی زمین دریا، وسائل ساحل و سمندر پر بندوق کے زور پر قبضہ کر رکھا ہے۔ پنجاب چین سے مل کر سندھ کی زمین وسائل ساحل و سمندر بندرگاہوں اور شاہراہوں پر قبضہ کرنے لیئے سی پیک کا منصوبہ بنا رہا ہے، پنجاب اور چین کے قبضہ گیر منصوبوں کو سندھی قوم کسی بھی صورت میں قبول نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ایس آر اے سندھودیش کی آزادی تک جنگ جاری رکھنے کا عزم دہراتی ہے۔