بلوچستان کے ضلع خاران سے جبری طور پر لاپتہ ہونے والا طالب علم ثناء بلوچ دو ماہ گزرے کے کے باوجود منظر عام پر نہیں آسکا، لواحقین کا اداروں سے ثناء بلوچ کو منظر عام پر لانے کی اپیل۔
لاپتہ طالب علم ثناء بلوچ کے بھائی نے کہا اپنے لاپتہ بھائی کی بازیابی کیلئے بلوچستان و وفاقی حکومت اور سرکاری اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ ثناء بلوچ کو بازیاب کریں، اگر ان پر کوئی الزام ہے تو اسے پاکستانی آئین کے مطابق عدالتوں میں پیش کرکے اسے اپنی صفائی کا موقع دیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ ثناء بلوچ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد میں ایم فل کا طالب علم ہے جسے لاپتہ ہوئے آج دو ماہ مکمل ہوگئے ابھی تک اس کی کوئی خبر نہیں، ثناء کی گمشدگی سے ہم سب ایک اذیت زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
یاد رہے ثناء بلوچ گیارہ مئی 2020 کو خاران سے فورسز کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد تاحال لاپتہ ہے۔