کاروان بک پوائنٹ کا آغاز آنے والے نسل کےلیے شعوری سفر میں خوش آئند ثابت ہوگا۔ مقررین
جمعرات کے روز بلوچستان کے شہر خضدار کے ترقی پسند طلبہ کی جانب سے کاروان بک پوائنٹ خضدار کا افتتاح کیا گیا۔
تقریب میں مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے تعلیم دوست افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ تقریب رونمائی میں مہمانان صدر انجمن تاجران خضدار حافظ حمیداللہ مینگل، ڈائریکٹر ریڈیو اسٹیشن خضدار سلطان احمد شاہوانی، رٹائرڈ رجسٹرار بیوٹک خضدار شیر احمد قمبرانی، پرنسپل پاک اسلامک پبلک ہائی اسکول خضدار خلیل احمد بلوچ، منیر احمد حلیمی ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت، صحافی اور کالم نگار ندیم گرگناڑی، عبدالرزاق شاہوانی، عبدالحکیم ساسولی، سیاسی رہنماء ڈاکٹر حضور بخش زہری، بشیر احمد جتک، بشیر احمد موسیانی، آصف جتک، نوید مینگل، زکریا بلوچ اور دیگر تعلیم دوست اشخاص موجود تھے۔
افتتاحی تقریب میں شیر احمد قمبرانی اور سلطان احمد شاہوانی نے ریڈ ربن کاٹ کر بک پوائنٹ کا افتتاح کیا اور دعائے خیر کی سعادت ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت منیر احمد حلیمی نے حاصل کی۔
تقریب کے دوران شرکاء نے منتظمین کی اس کاوش کو سراہتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اس موقع پر سلطان احمد شاہوانی کا کہنا تھا کہ کاروان بک پوائنٹ طلبہ کی رہنمائی اور شعوری سفر میں رکاوٹوں کے مدمقابل ڈٹ کر سامنا کرنے کی جہد پیدا کریگی
شیر احمد قمبرانی نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے لیے باعث فخر ہے کہ آج نوجوان خود اپنے راستے چن کر شعوری جدوجہد کےلیے نتھ نئے طریقہ اپنا رہے ہیں۔
تقریب میں نوجوانوں کی اس کاوش کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے پرنسپل پاک اسلامک پبلک ہائی اسکول خلیل احمد بلوچ نے کہا کہ بلوچ نوجوان آج ماضی کے ایک اہم خلاء کو پر کررہے ہیں جو ایک طویل مدت سے طلبہ کے تعلیمی سفر میں کٹھن رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ کتب بینی کلچر کو فروغ دینے سے طلبہ اپنے تعلیمی سفر میں بہتر راستوں کا انتخاب اور ماضی کو پڑھ کر مستقبل کا سمجھ رکھ سکینگے۔
تقریب میں چیئرمین ایس ایس ایف فضل یعقوب بلوچ نے کہا کہ ہم ہر وقت ہر جگہ یہ نعرہ تو لگاتے ہیں قومیں علم سے ترقی کرتے ہیں اور علم کتابوں سے حاصل کی جاتی ہے۔ حتیٰ کہ یہ بھی کہہ دیتے ہیں کہ کتاب کلچر عام کرنا چاہیے مگر ہم یہ سب صرف باتوں کی حد تک کرتے ہیں لیکن ہم میں سے شاز و نادر اپنی خیالات کو عملی جامہ پہناتے ہیں۔ اسی طرح کاروان بک پوائنٹ بھی ایک خواب شرمندہ کی تعبیر ہے
انہوں نے مزید کہا کہ کاروان بک پوائنٹ خضدار کے طلبہ، قارئین و ادب سے شغف رکھنے والوں کےلیے ایک سنہری موقع ہے، اب ہمارے لوگوں کو کتاب کی غرض سے کوئٹہ، کراچی و لاہور جانے کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ انکے اپنے شہر میں ہی کتابیں خریدنے اور مطالعہ کےلیے موجود ہونگے۔
اس موقع پر صحافی ندیم بلوچ کا کہنا تھا کہ آج نوجوان کئی استعماری حربوں میں جھکڑے ہوئے ہیں۔ آج وہ تعلیم و کتاب دوستی جیسے مشغلوں سے نابلد ہیں۔ آج کا نوجوان اپنے قوم کے مستقبل ہونے کے احساس سے بھی ناواقف ہے۔ اس صورتحال میں کاروان کا یہ قدم ایک سنگ میل کی سی حیثیت رکھتا ہے۔