پی آر او گورنر بلوچستان کو پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں نے 25 جولائی 2015 کو کوئٹہ میں اس کے گھر سے گرفتار کرکے لاپتہ کردیا ۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے مطابق جمیل احمد ولد حاجی عبدالغنی سرپرہ کے پچیس جولائی دوہزار پندرہ کو کوئٹہ کے علاقے گرین ٹاون سے لاپتہ ہونے کے مکمل تفصیلات لواحقین نے تنظیم کے پاس جمع کی ہے، اور تنظیم نے کیس بلوچستان حکومت کو فراہم کردی ہے۔
جامعہ بلوچستان سے صحافت سے ماسٹر کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد جمیل احمد سرپرہ گورنر بلوچستان کے پی آر او تعینات تھے۔
خیال رہے کہ جمیل احمد سرپرہ کے والد بھی دیگر لاپتہ افراد کے لواحقین کی طرح اپنے بیٹے کی راہ تکتے وفات پا گئے ۔
مستونگ کے علاقے کردگاپ کے رہائشی اور دو بچوں کے والد جمیل احمد سرپرہ کے لواحقین نے حکومتی اور انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی کہ وہ جمیل احمد سرپرہ کی بازیابی کےلئے کردار ادا کریں۔
بلوچستان سے اس وقت ہزاروں کی تعداد میں بلوچ بالخصوص نوجوان و طالب علم پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے گرفتاری کے لاپتہ ہوچکے ہیں جن کی بازیابی کےلئے کوئٹہ و کراچی میں گذشتہ ایک دہائی سے پرامن احتجاج جاری ہے ۔