بی ایل ایف نے مسلح کارروائیوں کی ششماہی رپورٹ جاری کردی

225

سال 2020 میں سیکیورٹی فورسز پر 67 حملے کئے اور ان حملوں میں 130 سے زائد اہلکار ہلاک ہوئیں

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے تنظیم کی ششماہی رپورٹ میڈیا میں جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوری تاجون 2020 کے تمام کاروائیوں کی مکمل رپورٹ جو کہ الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا میں ترجمان کی جانب سے رپورٹ ہوئے وہ ”آشوب“میں شائع کئے جارہے ہیں۔

انہون نے کہا کہ سال 2020 کے پہلے چھ ماہ میں پاکستانی فورسز پر67 حملے کئے گئے جس میں 130 سے زائد اہلکار ہلاک اورسو سے زائد زخمی ہوگئے-

ان حملوں میں پاکستانی فوج کی 5 گاڑیوں اور 2 موٹر-سائیکلوں کو حملوں میں تباہ کیا گیا۔

تین موبائل ٹاورز کونشانہ بنانے کے ساتھ گوادر میں زیر تعمیر انٹر نیشنل ائیرپورٹ کو بھی نشانہ بنایا گیا-

ڈیتھ اسکواڈ پر دو حملوں سمیت دو مخبروں کو ہلاک کیا جس میں سے ایک منحرف سرمچارتھا-

پاکستانی فوج کو ساز و سامان سپلائی کرنے والے پانچ مقامی گاڑیوں کو تحویل میں لینے کے بعد سازو سامان کو نذرآتش کرکے مقامی ٹرانسپورٹر کو تنبیہ کے ساتھ انکی گاڑیوں کو چھوڑ دیا گیا بلوچ سرزمین کی وسائل لوٹنے والے کرومائیٹ سے لدھے دو ٹرکوں کو بھی نشانہ بنایا۔

میجر گہرام بلوچ نے مزید کہا کہ مادرِ وطن کی دفاع میں بی ایل ایف کے 6 ساتھیوں نے جام شہادت نوش کی۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ بلوچ سرزمین کی آزادی اور ایک باوقار و روشن مستقبل کے لئے عسکری محاذ پر گزشتہ دو دہائیوں سے قابض پاکستان سے برسرپیکار ہے۔ اس عظیم مقصد کے لئے ہمارے سرمچاروں نے عظیم قربانیاں دی ہیں اور قربانیوں کا یہ سفر آج بھی جاری ہے۔ منزل کے حصول تک ہمارے قدم نہیں ڈگمگائیں گے اورہم قربانیوں کی تاریخ رقم کرتے رہیں گے۔

میجر گہرام بلوچ کہنا تھا جب ہم اپنا اور دشمن کا تقابلی جائزہ لیتے ہیں تو فرق عیاں ہوجاتاہے کہ ہمارا دشمن گوکہ عالمی سطح پر ایک تسلیم شدہ ریاست ہے جس کی دنیا کے ممالک سے سیاسی، سفارتی اور عسکری تعلقات قائم ہیں ایک قابض ریاست کی حیثیت سے پاکستان بلوچ، سندھی اور پشتون سرزمین اورا ن کے بیش قیمت وسائل پر قابض ہے اور ان کے قومی وسائل کو لوٹ رہاہے محکوم اقوام کے ہی وسائل کو اپنے جنگی مقاصد یا ان قوموں پر اپنی قبضہ گیریت کو برقرار رکھنے کے لئے بروئے کار لاتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ اگر پاکستان اور بلوچ قوم کا تقابلی جائزہ لیاجائے تو دشمن کے مقابلے میں نہ صرف ہماری تعداد کم ہے بلکہ ہمارے وسائل بھی محدود ہیں لیکن جو بنیادی باتیں ہمیں دشمن پر فوقیت قوت و طاقت بخشتی ہیں وہ یہ کہ ہم سچائی پر ہیں ہم راہ ِ راست پر ہیں ہم جارح نہیں اپنی سرزمین پر ہیں اور آزادی جیسے عظیم جائز اور قانونی و فطری حق کیلئے برسرِ پیکار ہیں ہم تاریخی سچائیوں کے ساتھ عازم سفر ہیں جبکہ دشمن ان سے یکسرعاری ہے۔ وہ باطل ہے وہ جارح ہے وہ قبضہ گیر ہے۔ دشمن دنیا کے تمام قوانین و اخلاقیات اور انسانی اقدار کے برعکس ہماری آباؤاجداد کی سرزمین پر قابض ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ اس دشمن کے مقابلے میں بلوچ قوم کے پاس اپنی سرزمین کے مالک ہونے کا قومی غلامی کا احساس اور شعور ہے حصول آزادی کے لئے مرمٹنے کا جذبہ ہے تاریخی سچائیوں کا ادراک ہے سرزمین اور سرزمین کی آزادی کے لئے شعوری وابستگی ہے آزادی کے حصول کے لئے جوان جذبوں سے سرشار بلوچ فرزندوں کی فوج ہے جو بے سرو سامانی کے عالم میں بھوک وپیاس کے حالت میں موسم کی سختیوں میں قابض سے نہایت بہادری سے لڑرہے ہیں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں ایک روشن و تاباں مستقبل کے لئے اپنا لہو بہا رہے ہیں۔