بلوچ نیشنلزم کی تعلیمات کو بلوچستان سمیت دیگر علاقوں تک پہنچائینگے – این ڈی پی

173

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ شال میں این ڈی پی کی مرکزی چاروی میٹنگ منعقد کی گئی جس کی صدارت این ڈی پی مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر عبدالحی بلوچ نے کی۔

میٹنگ میں ڈپٹی آرگنائزر شاہ زیب بلوچ، مرکزی آرگنائزرنگ کمیٹی ممبر چنگیز بلوچ، ثناء بلوچ، شیر احمد قمبرانی، آغا نعمت شاہ، سہیل بلوچ اور بہارخان کھیتران نے شرکت کی۔

میٹنگ کا آغاز شہداء بلوچستان کے احترام میں دو منٹ کھڑے ہوکر کیا گیا اس کے بعد ایک سالہ کارکردگی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔ میٹنگ میں بلوچستان کی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور بلوچستان میں ہونے والے انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔

میٹنگ میں کہا گیا کہ بلوچ نیشنلزم کے نظریہ کو بلوچستان اور دیگر علاقوں جہاں بلوچ آباد ہیں وہاں تک پہنچایا جائے گا اور اس دوران تنظیم سازی پر بھی کام کیا جائے گا۔ پارٹی کو فعال رکھنے کے لیئے بلوچستان میں تنظیمی دورے کیئے جائینگے، مزید یہ کہ عوامی مسائل کو سرفیس میں لانے کے لیئے اضلاع کو پابند کیا جائے گا کہ وہ اپنے اضلاع کے متعلق عوامی مسائل پر توجہ دیں۔

مزی کہا گیا کہ وفاقی نوکریوں میں جعلی ڈومیسائلز پر بلوچستان کے نوجوانوں کا حق مارا جارہا ہے جسکی این ڈی پی بھرپور مذمت کرتی ہے اور اس حوالے سے پارٹی اپنی حکمت عملی تیار کرئے گئی۔

مٹینگ میں برمش یکجہتی کمیٹی پر مکمل اعتماد کیا گیا اور یہ عزم کیا گیا کہ این ڈی پی ہر سطح پر برمش یکجہتی کمیٹی کو فعال رکھنے میں اپنا قومی کردار ادا کرے گئی۔

میٹنگ میں مرکزی آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبر وحید بلوچ اور ڈاکٹر بہار شاہ کی مرکزی آرگنائزنگ عہدوں کو ختم کیا گیا کیونکہ مذکرہ ممبران مسلسل تین بار مرکزی مٹینگ میں غیر حاضر رہے۔

مرکزی آرگنائزرنگ کمیٹی نے تین نئے ممبرز کو مرکزی آرگنائیزنگ کمیٹی میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن میں صائمہ بلوچ، تبسم نادر ایڈوکیٹ اور یحییٰ بلوچ شامل ہیں۔

ترجمان نے کہا ہے کہ وحید بلوچ اور ڈاکٹر بہار شاہ کا اب این ڈی پی کے مرکزی آرگنائزرنگ کمیٹی سے کوئی تعلق نہیں۔