بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے احتجاج کو 4014 دن مکمل

280

بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4014 دن مکمل ہوگئے۔ سکھر سے جیئے سندھ متحدہ کے رہنماؤں نے آکر اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہ پاکستان میں بسنے والے محکوم اقوام کی تحریک کو اشتراک کی ضرورت ہے یہاں پہ بسنے والے تمام مظلوم اقوام ایک ہی ظلم کے شکار ہیں پہلے بلوچوں کو اغواء کرنے بعد مسخ شدہ لاشیں پھینکتے تھے اب یہی سفاکیت سندھیوں کی بھی مقدر بنادی گئی ہے جس میں آئے روز اضافہ بھی ہوا رہا ہے اور سندھی بھی اس بخوبی واقف ہیں کہ ان کے ساتھ اس طرح کیوں ہورہا ہے۔

ماما نے مزید کہا ناصرف سندھی بلوچ بلکہ پشتون مہاجر سب اسی ظلم کا شکار ہیں اور پوری کو اس کا علم ہے پاکستانی ان مظلوم قوموں پہ کس طرح ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے ان تمام ظلم و زیادتی کے سامنے انسانی حقوق کے دعویدار وں کی بے بسی بھی نما نظر آتی ہے کیونکہ اس طرح کے حرکت صرف ایک ادارہ نہیں کرسکتا ہے اس طرح کے حرکت میں ریاست کی پوری سسٹم ملوث ہے بلوچ پشتون سندھی اور مہاجروں کی مسخ شدہ لاش اغواء نما گرفتاریوں سب کی خاموشی یہ عیاں کرتی ہے اس میں کون کون ملوث ہیں اور کون کون بے بس ہیں۔

اظہار یکجہتی کرنے والوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم ٖغلط نہیں ہونگے اگر ماما قدیر کے بارے میں کہیں کہ ماما قدیر کا دوسرا نام جدوجہد ہے، کئی سالوں سے ماما قدیر اسی کیمپ میں بیٹھے ہیں سردی گرم بارش میں لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ماماما قدیر کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ لاپتہ کیئے گئے افراد نے اگر کوئی جرم کی ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کریں یا وہ بے گناہ ہیں انہیں بازیاب کیا جائے۔

اظہار یکجہتی کرنے والوں نے مزید کہا کہ دنیا میں انسانی حقوق کے بڑے ادارے یو این اور فلائی اداروں کی موجود گی جو ہر وقت انسانی حقوق کے کام کرتے ہیں اگر ہم بیرونی ملکوں کے بارے میں توڑا بھی سوچ لیں وہاں لوگ ایسے کام کرتے ہیں جہاں انسان تو انسان ہیں جانوروں کو فائدہ پہنچتا ہے مگر بد قمستی سے یہاں انسان اور انسانیت کے لئے جدوجہد کی جاری ہے اور یہاں ساتھ دینے والوں کی تعداد معدود پیمانے پر ہے لہٰذا ہم ملکی اور غیر ملکی اداروں سے اپیل کرتے ہیں اس جدوجہد میں ہماری ساتھ دیں۔

انہوں نے کہا ہم جہاں بھی دیکھتے ہیں دنیا میں کتنے بھی بڑی دہشتگرد پکڑا جاتا ہے انہیں عدالتوں میں پیش کرتے ہیں ہم ویسے کہتے ہیں امریکہ مسلم دشمن ملک ہے اگر وہ بھی ایک دہشتگرد کو پکڑتا ہے تو اسے عدالتوں میں پیش کرتا ہے۔

دریں اثناء ماما قدیر بلوچ نے میڈیا نمائنڈوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کل کوئٹہ پریس کلب کے سامنے سانحہ ہرنائی، نشپا کے خلاف برمش یکجہتی کمیٹی شال کی طرف سے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ شال کمیٹی کی طرف سے تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس احتجاج کا حصہ بنیں۔