بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے احتجاج کو 4009 دن مکمل

178

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4009 دن مکمل ہوگئے۔ بی اس او کے سینئر وائس چیئرمین خالد بلوچ، زونل صدر عاطف بلوچ اور دیگر نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے اس موقع پر کہا کہ خفیہ ادارے، فورسز اپنے جابرانہ نوآبادیاتی فکر عمل سے باز نہیں آئیں گے لہٰذا صرف بلوچ قوم ہی نہیں بلکہ حق انصاف، جمہوریت، انسانی حقوق کے تحفظ اور قومی طبقاتی جبر کے خاتمے کی جدوجہد اور آواز اٹھانے والی بین الاقوامی قوتوں اور عوامی سماجی، سیاسی حلقوں پر بھی یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ لاپتہ افراد کی بحفاظت بازیابی کے لیے بھر پور آواز بلند کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکمران قوتوں کو بین الاقوامی قوانین اصولوں کا پابند بنانے ہوئے انہیں بلوچ نسل کشی سمیت بلوچستان میں جنگی جرائم کے ارتکاب سے روکنے کے لیے دباو بڑھایا جائے، خصوصاً اقوام متحدہ کو لاپتہ بلوچوں کے نازک ترین مسئلے کے حل کے لیے اپنی ذمہ داریاں موثر طور پر پوری کرنا ہوگی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچ قوم موت، ریاستی دہشت گردی کے خوف کو شکست دے کر بہت آگے نکل آئی ہے۔ اب بلوچ قوم اور اس کے نوجوانوں میں پرامن جدوجہد کے زندگی بے معنی ہے۔