بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں کرپشن کے خلاف مہم شروع کریں گے – بی ایس او

232

بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی سیکرٹری جنرل منیر جالب بلوچ اور مرکزی جوائنٹ سیکرٹری شوکت بلوچ نے کہا  بلوچستان یونیورسٹی اسکینڈل میں ملوث مرکزی ملزم شعبہ امتحات کے سربراہ ملک خان ترین اب تک اپنے پوزیشن پر برقرار ہے 2016 میں بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن (پجار) پشتون سٹوڈنٹس فیڈیشن،ہزارہ سٹوڈنٹس فیڈریشن، 6 ماہ سےزیادہ پریس کلب کوئٹہ کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ میں احتجاج پر تھے، جس میں شعبہ امتحانات میں جاری کرپشن سرفہرست تھا، جس میں فیسوں کی خاطر امتحانات میں سٹوڈنٹس کو فیل کرنا،پیسوں کی لالچ میں جعلی ڈگریاں جاری کرنا ، بی ایڈ، ایم ایڈ ،بی اے،بی ایس سی، ایم اے ایم ایس سی ،لاء امتحانات میں کرپشن، طلبہ طالبات کو بلیک میل کرنا،پیسے لیکر فیل سٹوڈنٹس کو پاس کرنا ،امتحانی سینٹر کو پیسے لیکر بیچ دینا ،لیپ ٹاپ اسکیم میں کرپشن، داخلہ سیٹوں میں کمی، ہاسٹل میں در پیش مسائل اور دیگر سنگین مسائل درپیش تھے، بی ایس او نے ہمیشہ سے تعلیمی اداروں میں جاری کرپشن کے خلاف آواز بلند کیا ہے،اس وقت بھی تمام دستاویزات بلوچستان اسمبلی کے کمیٹی کے سامنے پیش کیا گیا تھا جو آج تک ریکارڈ کا حصہ ہے، آج بھی کرپشن کے دستاویزات موجود ہیں ، بی ایس او بہت جلد بلوچستان کے تمام تعلیمی اداروں میں کرپشن کے خلاف مہم شروع کر رہا ہے اور کرپشن میں ملوث افراد کے خلاف نیب میں کارروائی کےلیے درخواست جمع کرے گا۔