بابو نوروز خان اور ان کے ساتھی بلوچ جہد کے علامت ہیں – بی ایس او پجار

462

بی ایس او پجار کے مرکزی ترجمان نے شہید بابو نوروز خان اور ان کے بہادر شہدا ساتھیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے بابو نوروز اور ان کے ساتھی حقیقی بلوچ جدوجہد کے ذندہ مثال ہیں ہمارے نوجوانوں کے لیے ان عظیم اکابرین کی قربانی اور جدوجہد قیمتی درس ہے شہید بابو نوروز خان نے پیران سالی میں بلوچی اور اسلامی روایات رسم رواج کو زندہ رکھتے ہوئے قرآن کا واسطہ لے کر پہاڑوں سے اترا اس وقت کے مقتدرہ قوتوں نے اپنے وعدوں پر مکر کر انہیں ساتھ ساتھیوں سمیت گرفتار کرکے حیدرآباد اور سکھر کے جیلوں میں بند کردیا وہ دن ہر بلوچ کے لیے سبق اموز اور سیاہ ترین دن تصور کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا پیراں سال بابو نوروز خان اور ان کے ساتھیوں کے ساتھ مقتدرہ قوتوں نے وعدہ عید کرکے جس طرح اپنے جال میں پنسایا وہ تاریخ میں نہیں ملتا بابو نوروز بلوچ جہد کی وہ قیمتی اثاثہ ہیں بلوچ اور بلوچستان کبھی بھول نا پائے گیں وہ ہر بلوچ نوجواں کے لیے مشعل راہ ہے۔

انہوں نے کہا قرآن مجید کو ہمارے دین اسلام میں ایک خاص مقام حاصل ہے بابو نوروز خان کو اسی قرآن شریف کا واسطہ دے کر پہاڑوں سے اتارا بعد میں ان کے بہادر ثبوتوں اور ساتھیوں شہید بٹے خان،سبزل خان،غلام رسول، جمال خان، مستی خان ، ولی محمد، اور باول خان کو 15 جولائی کو پھانسی پر لٹکایا گیا۔

انہوں نے کہا وطن کے ان عظیم ثبوتوں پر ہمیں فخر ہے جنہوں نے استحصالی قوتوں کے سامنے سر جھکانے کے بجائے پھانسی کے پھندے کو گلے میں ڈال کر یہ ثابت کردیا وہ بلوچ قوم کے اصل ہیرو ہیں شہید بابو نوروز خان نے اپنے بہادر بیٹے اور ساتھیوں کی قربانی دے کر ہمیشہ کے بلوچستان کی تاریخ کا حصہ بن گئے

ترجمان نے آخر میں فرزندان وطن عظیم شہداء کو سرخ سلام پیش کی۔