امن ، محبت
تحریر: لالا رحمت بلوچ
دی بلوچستان پوسٹ
امن ہی صحتمندکی چاہت، امن ہی بیمار کی آرزو، امن ہی زندگی کی خوبصورتی، امن ہی والدین کی ضرورت، امن ہی زندہ قوموں کی پہچان، امن ہی ہے جسکی وجہ سے لوگ اپنی مال، عزت اور اہل خانہ کے بارے میں پر اطمینان رہتے ہیں یہی وجہ کہ تعمیر و ترقی کیلئے امن بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔
محبت، محبت نہ ہوتی تو کچھ بھی نہ ہوتا۔ ہر انسان کی زندگی میں محبت کا ایک اپنی مقام ہے، ہم پیدا ہوتے ہی ماں کے گود سے لے کر موت تک مختلف صورتوں میں دیکھ سکتے ہیں کہ پوری کائنات اسی بدولت تو ہے، اگر محبت نہ ہوتی زمین نہ ہوتا، سورج نہ ہوتا، دنیا نہ ہوتا، محبت کبھی نہیں مرتی ہے نہ کوئی اسے مار سکتا ہے، نہ مٹا سکتاہے، محبت عزت دینے کا نام ہے محبت احترام کا نام ہے محبت انسانیت کا نام ہے، محبت بھائی چارے کانام ہے، زندگی کی شروعات ہی محبت سے ہے دنیا میں ہر جاندار چیز محبت سے واقف ہے، محبت ہر نسل سے پاک ہے، محبت کو فروغ دینے والے ہی آسمان کے بلندیوں کو چھو سکتے ہیں۔
امن کے بغیر کسی بھی معاشرے کا وجود محفوظ نہیں ہوسکتا کیونکہ امن کی وجہ سے زندگی ک پہیہ چل سکتا ہے اور امن کے لیے محبت کا وجود ہے۔ اگر کسی معاشرے میں امن ہی نا ہو تو لوگ ایک دوسرے پر شک کرتے ہیں ور محبت اور امن کچھ بھی باقی نہیں رہتا ایسے ہی اگر محبت کا رشتہ کمزور ہو تو امن ک سوچنا تک ایک نفسیاتی مسلہ کہاجاسکتا ہے تاریخ میں جن ترقی یافتہ قوموں کا ذکر ہے امن یا محبت دونوں ہی کو ساتھ لے کر چلتے ہیں اور آج دنیا کے لئے اعلیٰ مثال بن کر اپنی پہچان بنا کر جی رہے ہیں۔
پر امن معاشرے کے لیے محبت ہی سب کچھ ہے اور محبت ہی کے لیے کائنات بنی ہے۔ معاشرے کے ہر فرد سے دست بندی ہے کہ آئیں ہم اپنے آنے والے نسلوں کے لیے محبت پہ عمل کرکے ہی ایک ترقی یافتہ ، شعور یافتہ قوم ہونے کا ثبوت دیکر زندگی کا ہر نئے دن کا آغاز کریں۔ جسے ہم سمجھیں اورغوروفکر کریں۔
دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔