افغانستان میں حالیہ دنوں طالبان کے حملوں میں کافی تیزی آیا ہے جس کے نتیجے میں مختلف علاقوں میں درجنوں فورسز اہلکاروں سمیت عام شہری بھی مارے گئے ہیں ۔
اطلاعات کے مطابق افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند کے دواضلاع میں گذشتہ رات طالبان کی جانب سے دو موٹر بم دھماکے کئے گئے جس میں چھ اہلکار ہلاک جبکہ گیارہ زخمی ہوئیں ہیں ۔
پہلا بم دھماکہ ہلمند کندھار شاہراہ پہ نہرسراج ضلع میں آرمی کے بیس پہ ہوا ، جبکہ دوسرا موٹر بم دھماکہ گریشک ضلع میں ہوا ۔
دوسری جانب ہلمند کے دارالحکومت لشکر گاہ کے اطراف سے شہر کی جانب پیش قدمی کے لئے مختلف مقامات پہ مربوط حملے کئے تاہم امریکی جنگی طیاروں کی بمباری کے بعد طالبان پیچھے ہٹنے پہ مجبور ہوئیں ۔
دوسری جانب کندھار اور زابل صوبوں میں بھی فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں ، ادھر کابل سے متصل صوبہ میدان وردک میں آرمی کے ایک ٹرک کو خودکش بمبار نے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں آٹھ فوجی ہلاک جبکہ نو زخمی ہوئیں ۔
دریں اثناء افغان وازرت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ فورسز کے حملوں میں پچاس سے زائد طالبان جنگجو مارے گئے ہیں ۔
بین الافغانی مذاکرات سے قبل دونوں فریق کابل حکومت اور طالبان نے اپنے اپنے یہاں قید قیدیوں کو رہا کردیا تاہم اشرف غنی انتظامیہ کی جانب سے چھ قیدیوں کو نہ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔