بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں حالیہ کچھ عرصے سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کی جانب سے اعلانیہ و غیر اعلانیہ آپریشن و چھاپوں میں تیزی لائی گئی ہے ، جس کے نتیجے میں اب تک متعدد لوگ بالخصوص نوجوان گرفتاری کے بعد لاپتہ ہوچکے ہیں جبکہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ اپنے اپنے علاقوں سے نقل مکانی پہ مجبور ہوچکے ہیں ۔
ٹی بی پی کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق چند ہفتے قبل مکران کے علاقے تگران کلگ میں ایک مسلح تنظیم کی جانب سے پاکستانی فورسز کے ایک گاڑی کو جس مقام پہ بم دھماکے سے نشانہ بنایا گیا تھا وہاں کی عام آبادی کو فورسز نے زبردستی اپنے گھروں سے نکال کر نقل مکانی پہ مجبور کردیا ۔
کلگ کے رہائشیوں کے مطابق فورسز اہلکاروں نے ہمارے گاوں کو محاصرے میں لیکر اس کی ناکہ بندی کردی اور پھر ہمیں یہاں سے زبردستی نکالنے پہ مجبور کردیا ۔
خیال رہے کہ کلگ کے مقام پر ایف سی کے میجر ندیم بھٹی کو بم دھماکے سے نشانہ بنایا گیا تھا جس میں وہ اپنے چھ اہلکاروں کے ہمراہ ہلاک ہوئے تھے ۔
بلوچستان میں پاکستانی فورسز کی جانب سے یہ روش عام دیکھنے میں آتا ہے کہ کسی بھی حملے کے بعد فورسز اہلکار عام آبادیوں پہ آپریشن و چھاپے مارنے کا آغاز کرتے ہیں اور بے گناہ لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر انھیں لاپتہ کردیتے ہیں ۔