کوئٹہ: لاپتہ افراد کیلئے احتجاج، نواب خیربخش مری کی برسی منائی گئی

533

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 3984 دن مکمل ہوگئے۔ سماجی کارکن خالدہ ایڈوکیٹ سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی جبکہ اس موقع پر میر غفار قمبرانی، ساجدہ، حسیبہ قمبرانی اور دیگر افراد موجود تھیں۔

وی بی ایم پی کیمپ میں نواب خیر بخش مری کے چھٹی برسی کے موقع پر نیاز تقسیم کی گئی۔

بلوچ تحریک کے سرخیل مانے جانے والے نواب خیربخش مری کی چھٹی برسی آج بلوچستان سمیت باہر ممالک میں منائی جاری ہے۔ نواب خیر بخش مری 10 جون 2014 کو کراچی کے ہسپتال میں وفات پاگئے وہ بلوچ عوام میں خاصے مقبول تھے۔

بلوچ حلقوں میں انہیں پیغبر انقلاب، امام ءِ آجوئی، امام بلوچ اور درسگاہِ آزادی کے القابات سے یاد کیا جاتا ہے۔ نواب مری نے افغانستان میں اپنے ساتھیوں کے ہمراہ جلا وطنی کی زندگی بھی گزاری، وہ کوئٹہ کے مغربی علاقے چلتن کے دامان میں واقع نیوکاہان کی شہداء بلوچستان قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔

نواب مری کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ انہوں نے بلوچ قوم کو مزاحمت کی راہ دکھا کر اُن کی شعوری تعلیم کی راہ ہموار کردی۔

انہوں نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہ آج بلوچ کے لیے سب سے زیادہ لمحہ فکریہ یہی ہے کہ بلوچ قوم کی روشن مستقبل اور سماج کی حقیقی قوت کو ریاستی ایجنسیاں اور فورسز منظم انداز میں ختم کررہی ہیں۔ ہزاروں ایسے ہی نو عمر بلوچ بے درد سے شہید کردیئے گئے ہیں جن کے نازم جسم کو غیر انسانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔