نیشنل پارٹی کے ترجمان نے کہا کہ جیونی گوادر شدید پارنی کے بحران کا سامنا کررہا ہے، شدید گرمی میں لوگ پانی کے بوند بوند کو ترس رہے ہیں گذشتہ حکومت نے گوادر میں پانی کے مسلے کو ڈیموں کی تعمیر سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے حل کردیا اس وقت گوادر کے تینوں ڈیم مکمل ہیں اور پانی سے بھرے ہوئے ہیں لیکن اس کے باوجود جیونی میں مہینے میں ایک بار ہر گھر کو پانی مہیا کیا جاتا ہے جو بہت بڑی ناانصافی ہے، حکومت کی نااہلی اور انتظامیہ کی لاپرواہی سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔
بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ جیونی میں پانی کے بحران کو سنجیدہ لینے کی ضرورت ہے اور اس کا فوری اور مستقل حل کے لیے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے فوری طور پر چھوٹے چھوٹے رئپیر کے مسائل حل کرکے تیل کی سپلائی کو یقینی بنا کر پانی کے بحران پر قابو کیا جائے اور مستقل طور پر حل کرنے کے لیے ڈیم سے برائے راست جیونی کے لیے پائپ لائن منصوبے کی منظوری 2020/21 کے بجٹ میں شامل کر کے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
دریں اثناء نیشنل پارٹی کے صوبائی سوشل میڈیا سیکریٹری سعد دہوار بلوچ نے کہا کہ گذشتہ شب کوئٹہ کے نواحی علاقے سریاب کسٹم میں آئل ٹینکر حادثہ جس کی وجہ سے آگ بھڑک اٹھنے سے مقامی 45 سے زائد دکان جل کر خاکستر ہوئے، اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ سریاب تین انتخابی حلقوں پر مشتمل جغرافیائی حوالے سے کوئٹہ کے بڑے علاقوں میں شمار ہونے کے ساتھ اہم قومی شاہراہ اور گنجان آبادی والا علاقہ ہے مگر ٹریفک اور معاشی طور پر اس طویل اور اہم گنجان آبادی والے علاقے میں اب تک فائر برگیڈ کا ایک آفس بھی نہیں ہے جس کی وجہ سے گذشتہ شب ہونے والے ناخوشگوار حادثے کو قابو کرنے کےلئے کئی گھنٹے لگے اور 15 سے زائد افراد اس میں زخمی ہوئے جب کہ 45 سے زائد دکان جن میں پرچون، ہول سیل و دیگر چھوٹے کاروبار سے منسلک کاروباری افراد شدید متاثر، غریب مزدور بے روزگار ہوگئے اور مقامی تاجروں کو کروڑوں کا نقصان ہوا، اگر فائر برگیڈ کا عملہ بروقت پہنچتا تو اتنا بڑا نقصان شائد نہ ہوتا اس پورے علاقے میں اس سے پہلے بھی اس قسم کے دلخراش واقعات رونما ہوتے رہے ہیں مگر اس کے باوجود فائر برگیڈ کا اب تک وہاں کوئی آفس یا سیٹ اپ فراہم نہیں کیا گیا ہے جو کہ افسوسناک اور قابل مزمت عمل ہے، بیروزگاری، معاشی تنگدستی اور کرونا وباء کی وجہ سے لاک ڈاون نے عام عوام کے مشکلات میں اضافہ کردیا ہے اور دوسری جانب اس قسم کے گذشتہ شب ناخوشگوار واقع نے مقامی تاجروں اور مزدوروں کو مزید معاشی تنگدستی اور مشکلات کا شکار بنادیا ہے جو اب تک حکومتی عدم توجہی کے باعث بے یار و مددگار ہیں۔
انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سریاب میں فائر برگیڈ کی سہولت فراہم کی جائے اور فوری طور پر سریاب متاثرین کے معاوضہ کے لیئے خصوصی پیکیج کا اعلان کیا جائے تاکہ متاثرین کی داد رسی ممکن ہو بصورت دیگر نیشنل پارٹی سریاب متاثرین کے لیئے دیگر سیاسی جماعتوں اور تاجر تنظیموں کے ساتھ ملکر احتجاج کرے گی۔