کراچی: لاپتہ قوم پرست کارکن کی تشدد زدہ لاش برآمد

304

سندھ میں قوم پرست کارکنان کو گذشتہ کئی سالوں سے جبری گمشدگیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ کئی لاپتہ افراد کی مسخ شدہ لاشیں بھی مل چکی ہے۔

سندھ کے دارالحکومت کراچی سے جناح ہسپتال کے باہر ایک تشدد زدہ لاش ملی ہے جس کی شناخت نیاز لاشاری کے نام سے ہوئی ہے۔

ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ نیاز لاشاری جسقم آریسر کا رکن تھا، جن کا بنیادی تعلق سندھ کے ضلع شکارپور سے تھا۔ گذشتہ کئی سالوں سے وہ کراچی کے پپری، ملیر ضلع میں اپنی مزدوری کرنے کے لیے رہائش پزیر تھا۔ جہاں سے ان کو 16 اپریل 2018 کو کراچی سے جبری طور پر لاپتہ کیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ بلاول چانڈیو کے ساتھ 17 ستمبر 2018 کو ان کی حیدر آباد میں گرفتاری ظاہر کی گئی بعد ازاں دوبارہ یکم اپریل 2019 کو حیدرآباد اے ٹی سی کورٹ کے باہر سے پیشی سے واپس جاتے ہوئے اٹھاکر لاپتا کردیا گیا۔

نیاز لاشاری کی بازیابی کے لیے وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ، جسقم آریسر سمیت سندھ کی دیگر سیاسی جماعتوں اور لواحقین کی جانب سے کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ اور شکارپور سمیت سندھ کے کئی شہروں میں احتجاج کیئے گئے۔

وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی جانب سے واقعے کی مذمت کرتے احتجاج کا اعلان کیا گیا ہے۔

نیازی لاشاری کے ہمراہ ایک اور شخص کی تشدد زدہ لاش ملی جس کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے۔